آسام تشدد: اگر سب کے لیے نہیں ہے تو کیسی آزادی؟، راہل گاندھی کا حکومت پر طنز

راہل گاندھی نے اپنے ایک ٹوئٹ میں لکھا ہے کہ ’’جب ملک میں نفرت کا زہر پھیلایا جا رہا ہے تو کیسا امرت مہوتسو؟ اگر سب کے لیے نہیں ہے تو کیسی آزادی؟‘‘ آسام کے درانگ میں ہوئے تشدد کو لے کر کانگریس لگاتار بی جے پی حکومت پر حملہ آور ہے۔ اس درمیان کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے آسام میں تشدد کے ایشو پر مودی حکومت کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

راہل گاندھی نے سوال اٹھایا ہے کہ اگر سب کے لیے نہیں ہے تو پھر یہ کیسی آزادی؟ راہل گاندھی نے اس تعلق سے ایک ٹوئٹ کیا ہے جس میں لکھا ہے کہ ’’جب ملک میں نفرت کا زہر پھیلایا جا رہا ہے تو کیسا امرت مہوتسو؟ اگر سب کے لیے نہیں ہے تو کیسی آزادی؟‘‘ واضح رہے کہ جمعرات کو غیر قانونی قبضہ ہٹانے گئی پولیس اور مقامی لوگوں میں تصادم کے دوران دو لوگوں کی موت ہو گئی تھی۔ واقعہ کے بعد سے علاقے میں ابھی تک ماحول کشیدہ ہیں۔ اس سے قبل آسام میں تشدد کو لے کر کانگریس نے وزیر اعلیٰ ہیمنت بسوا سرما پر سوال اٹھائے تھے۔ کانگریس نے پوچھا تھا کہ بڑا بھائی وزیر اعلیٰ اور چھوٹا بھائی ایس پی تو کیا جسے چاہیں گے اسے گولی ماریں گے؟ کانگریس درانگ کے ڈی سی اور ایس پی کو معطل کر تشدد کی عدالتی جانچ کرانے کے مطالبہ پر قائم ہے۔ یہاں غور طلب ہے کہ درانگ کے ایس پی سوشانتا بسوا سرما وزیر اعلیٰ ہیمنت بسوا سرما کے بھائی ہیں۔ (بشکریہ قومی آواز)