محبوبہ مفتی نے اپنے ٹوئٹر ہینڈل پر ایک تصویر بھی اپ لوڈ کی ہے جس میں سیکورٹی فورسز کی ایک گاڑی کو ان کے دروازے کے باہر کھڑے دیکھا جاسکتا ہے۔
سری نگر: پی ڈی پی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کا دعویٰ ہے کہ انہیں بدھ کے روز ایک بار پھر نظر بند رکھا گیا۔ انہوں نے کہا کہ میں نے آج ترال جانے کا پروگرام بنایا تھا جہاں گزشتہ روز فوج نے مبینہ طور پر ایک گاؤں میں توڑ پھوڑ کی تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ کشمیر کی اصلی تصویر ہے جو یہاں آنے والے معززین کو دکھائی جانی چاہئے۔ موصوف صدر نے یہ باتیں بدھ کے روز اپنے ایک ٹوئٹ میں کہیں۔ انہوں نے اپنے ٹوئٹر ہینڈل پر ایک تصویر بھی اپ لوڈ کی ہے جس میں سیکورٹی فورسز کی ایک گاڑی کو ان کے دروازے کے باہر کھڑے دیکھا جاسکتا ہے۔ ان کا اپنے ٹوئٹ میں کہنا تھا کہ ’ترال، جہاں ایک گاؤں میں فوج نے مبینہ طور پر توڑ پھوڑ کی ہے، جانے سے روکنے کے لئے مجھے ایک بار پھر گھر میں بند کر دیا گیا۔ یہ کشمیر کی اصل تصویر ہے جو حکومت ہند کی ہدایات پر ہونے والے پکنک دوروں کی بجائے یہاں آنے والے معززین کو دکھائی جانی چاہئے‘۔
Locked up in my house today yet again for attempting to visit the village in Tral allegedly ransacked by army. This is the real picture of Kashmir that visiting dignitaries must be shown instead of GOIs sanitised & guided picnic tours. pic.twitter.com/Hp9wcuw1qT
— Mehbooba Mufti (@MehboobaMufti) September 29, 2021
محبوبہ مفتی نے گزشتہ روز اپنے ایک ٹوئٹ میں الزام لگایا تھا کہ ترال میں یگونی کیمپ کے فوجی اہلکاروں نے گھروں کی توڑ پھوڑ کی اور ایک کنبے کے افراد کی بے رحمی سے پٹائی کی۔ ان کا ٹوئٹ میں مزید کہنا تھا کہ اس کنبے کی ایک لڑکی کو شدید زخمی ہونے کے سبب اسپتال میں داخل کیا گیا ہے۔ بتادیں کہ ترال کے سیر جاگیر علاقے کے ایک کنبے نے فوج پر ان کی بیٹی کو زد کوب کرنے کا الزام لگایا تھا۔ تاہم فوج نے کنبے کی طرف سے لگائے گئے ان الزامات کو بے بنیاد قرار دیا ہے۔