اترپردیش کے حالات گزشتہ 32برسوں میں مسلسل خراب ہوتے جارہے ہیں اور ریاست میں امن و قانون مکمل طورپر تباہ ہوچکا ہے۔
اگلے سال ویسے تو پانچ ریاستوں میں اسمبلی انتخابات ہونے ہیں لیکن سب کی نظریں اتر پردیش پر ہیں کیونکہ وہ سب سے بڑا صوبہ ہے اور وہاں سے سب سے زیادہ رکن پارلیمنٹ نمائندگی کرتے ہیں ۔اترپردیش اسمبلی انتخابات میں کانگریس کی کشتی کو احترام کے ساتھ پار لگانے کی ہر ممکن کوشش کررہیں کانگریس کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی دس اکتوبر کو وزیراعظم نریندر مودی کے پارلیمانی حلقہ وارانسی میں عوامی جلسہ کرکے کانگریس کی انتخابی مہم کا آغاز کریں گی۔
پارٹی کے ریاستی ترجمان جاوید احمد خان نے جمعہ کو بتایا کہ محترمہ پرینکا گاندھی دس اکتوبر کو وارانسی کے جگت پور انٹر کالج میدان میں منعقدہ عوامی جلسہ سے خطاب کریں گی۔ جلسہ کی تیاریاں جاری ہیں۔
انہوں نے کہاکہ اترپردیش کے حالات گزشتہ 32برسوں میں مسلسل خراب ہوتے جارہے ہیں، ریاست کی ترقی میں رخنہ پڑا ہے، امن و قانون انتظامات مکمل طورپر تباہ ہوچکے ہیں، عوام سے منسلک امور پر کانگریس مسلسل محترمہ پرینکا گاندھی کی قیادت میں بی جے پی کی عوام مخالف پالیسیوں کے خلاف جدوجہد کررہے ہیں۔
اس درمیان لکھنو میں پارٹی کے تنظیمی ڈھانچہ کی مضبوطی کے لئے سرگرم محترمہ پرینکا گاندھی نے جمعہ کو مسلسل تیسرے دن میٹنگوں کا سلسلہ برقرار رکھا۔
اتر پردیش کے حالات پر اور کاروباری منیش گپتا کی موت پر کانگریس کی جنرل سیکریٹری پرینکا گاندھی نے ٹویٹ کے ذریعہ کہا، ’’یوپی کے وزیر اعلیٰ ریاست کی کس طرح کی شبیہ بنا رہے ہیں۔ ایک بے قصور کاروباری کے بہیمانہ قتل کے بعد ضلع سطحی افسران ایف آئی آر نہ کرنے کا دباؤ بناتے رہے اور ریاستی سطح کے اعلیٰ افسران نے ملزم پولیس اہلکاروں کے دفاع والی بیان بازی کی۔ ایسے افسران پر فوری کارروائی کی جانی چاہیئے۔‘‘