ترنمول کانگریس کے حامیوں کا کہنا ہے کہ پانچ مہینے پہلے ہم نے عظیم فتح کا چراغ روشن کیا تھا، لیکن ایسا تھا جیسے اس کے نیچے سردی میں اندھیرا ہے۔ اتوار کو وہ اندھیرا بھی ختم ہوگیا ہے۔
کلکتہ: وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے بھوانی پور سے 56,835 ووٹوں سے جیت حاصل کرلی ہے۔ یہ ممتا بنرجی کی ریکارڈ جیت ہے۔ الیکشن کمیشن کی تازہ رپورٹ کے مطابق ممتا بنرجی نے کل 56,835 ووٹوں سے کامیابی حاصل کی ہے۔ انہیں ای وی ایم کے ذریعے 64,709 ووٹ ملے ہیں۔ پوسٹل ووٹ 554۔ دوسری طرف بی جے پی کی امیدوار پرینکا تبریوال ای وی ایم کے ذریعے 26,320 ووٹ ملے ہیں۔ پوسٹل ووٹ 108 ملے ہیں۔ ترنمول کانگریس نے مرشدآباد کے شمشیر گنج اور جنگی پور سیٹوں پر بھی جیت حاصل کی ہے۔
ترنمول کانگریس نے پانچ مہینے قبل مئی میں بنگال اسمبلی انتخابات میں شاندار جیت حاصل کرکے تیسری مرتبہ اقتدار میں پہنچی تھیں۔ مگر اس جیت کی نائک ممتا بنرجی خود نندی گرام سیٹ سے اپنے پرانے ساتھی شوبھندو ادھیکاری سے اعصاب شکن مقابلے میں انتخاب ہار گئیں تھیں۔ نندی گرام سے انتخاب لڑنے کا اعلان کرکے ممتا بنرجی نے بی جے پی کی حکمت عملی کو براہ راست چیلنج کیا تھا اور ان کی حکمت عملی کامیاب رہی۔ جنگل اور مدنی پور میں اپنا دبدبہ بناچکی بی جے پی کو نندی گرام میں ممتا بنرجی کی موجودگی کی وجہ سے سخت نقصان ہوا اور ترنمول کانگریس کے کارکنان کا حوصلہ بلند ہوگیا۔
ترنمول کانگریس کے حامیوں کا کہنا ہے کہ پانچ مہینے پہلے ہم نے عظیم فتح کا چراغ روشن کیا تھا، لیکن ایسا تھا جیسے اس کے نیچے سردی میں اندھیرا ہے۔ اتوار کو وہ اندھیرا بھی ختم ہوگیا ہے۔ اتوار کی صبح سے ہی ممتا بنرجی کے جیتنے کا فرق آہستہ آہستہ بڑھ رہا تھا۔ ترنمول کانگریس کے کارکنان حتمی نتائج کے اعلان سے بہت پہلے رقص کرنا شروع کر دیا تھا۔
مرشد آباد کے سمشیر گنج اور جنگی پور میں ترنمول کانگریس نے کامیابی حاصل کی ہے۔ بھوانی پور میں اس لحاظ سے کوئی لڑائی نہیں تھی۔ ترنمول کانگریس کی یقینی فتح تھی۔ تاہم، ایک نشست جیتنا پانچ ماہ میں لگاتار دو بار بنگال جیتنے کے مترادف ہے۔ کیونکہ، جیتنے والے کا نام ممتا ہے۔ اپوزیشن کے ذریعہ دیئے جا رہے طعنہ ’’غیر قانون ساز وزیراعلیٰ‘‘ کا خاتمہ ہوگیا ہے۔ ممتا بنرجی کی شاندار جیت کے لئے پارٹی کے سینئر لیڈروں نے بھر پور محنت کی تھی۔ خود ممتا بنرجی نے کئی میٹنگوں کو خطاب کیا تھا۔