راہل گاندھی نے کہا کہ بے قصور کسانوں کو گاڑیوں سے روندنے والے مجرمان آزاد گھوم رہے ہیں اور انہیں گرفتار کیا جا رہا ہے
لکھنؤ: اتر پردیش کے لکھیم پور کھیری کے تیکونیا میں اتوار کے روز پرتشدد ہنگامہ کے بعد سے گھمسان لگاتار جاری ہے۔ اسی ضمن میں کانگریس کے سابق قومی صدر راہل گاندھی آج لکھیم پور کھیری جانے کے لئے ریاست کی راجدھانی لکھنؤ پہنچے۔ وہاں سے وہ اپنی گاڑی کے ذریعے لکھیم پور کے لئے روانہ ہونا چاہتے تھے لیکن انتظامیہ نے اس کی جازت نہیں دی۔ اس پر کافی دیر ہنگامہ ہوتا رہا اور راہل گاندھی دھرنے پر بھی بیٹھ گئے۔ تاہم بعد میں ان کے مطالبہ کو قبول کر لیا گیا۔
آئی اے این ایس کی رپورٹ کے مطابق لکھنؤ ایئرپورٹ پر کچھ دیر دھرنے پر بیٹھنے کے بعد راہل گاندھی ایئرپورٹ ٹرمینل سے باہر نکل آئے۔ ان کے ساتھ پنجاب اور چھتیس گڑھ کے وزرائے اعلیٰ کے علاوہ کانگریس لیڈر رندیپ سنگھ سرجے والا بھی باہر نکلے۔ وہ اپنی گاڑی سے سیتاپور کے لئے روانہ ہو گئے۔ راہل گاندھی اور دیگر کانگریس لیڈران پہلے سیتاپور پہنچ کر پرینکا گاندھی سے ملاقات کریں گے۔
قبل ازیں، لکھنؤ ایئرپورٹ پر دھرنے پر بیٹھے راہل گاندھی نے کہا کہ حفاظتی اہلکار مجھے ایئرپورٹ سے باہر نہیں نکلنے دے رہے ہیں۔ راہل نے کہا کہ بے قصور کسانوں کو گاڑیوں سے روندنے والے مجرمان آزاد گھوم رہے ہیں، انہیں گرفتار کیا جا رہا اور ہم لوگوں کو لکھیم پور کھیری جانے سے روکا جا رہا ہے۔ کیا یہی اتر پردیش کی اجازت ہے؟ انہوں نے کہا کہ اتر پردیش حکومت کی منشا صاف ہے کہ وہ یہاں سے ہمیں گرفتار کر کے لے جانا چاہتے ہیں۔ راہل گاندھی کو آپ بیڑیوں میں باندھ کر نہیں لے جا سکتے۔
لکھنو ایئرپورٹ پر راہل گاندھی اور دیگر کانگرسی لیڈران دھرنے پر بیٹھ گئے۔ راہل گاندھی نے کہا کہ معلوم نہیں کہ انتظامیہ اپنی گاڑی میں انہیں لے کر کہاں جائے۔ ان کے ساتھ آئے دونوں وزرائے اعلیٰ بھی ایئرپورٹ لاؤنج میں احتجاجاً بیٹھ گئے۔ بعد ازاں، وہ مان گئے اور پھر گاڑی کے ذریعے لکھیم پور کے لئے روانہ ہو گئے۔
(بشکریہ قومی آواز)