چھتیس گڑھ: کٹر ہندوؤں نے مسلمانوں کے گھروں پر لہرایا بھگوا جھنڈا ، املاک کو پہنچایا شدید نقصان

نئی دہلی: (ملت ٹائمز – رخسار احمد) چھتیس گڑھ کے ضلع کبیردھام میں دو گروہوں کے درمیان جھگڑے کے بعد شروع ہونے والے پرتشدد واقعات کے پیش نظر کرفیو نافذ کردیا گیا ہے۔ دائیں بازو کی تنظیموں کی طرف سے نکالی گئی ریلی کے دوران تشدد پھوٹ پڑا۔ کچھ ہندوتوا تنظیموں کی قیادت میں تقریباً 3،000 تین ہزار لوگوں کے ایک ہجوم نے تلواروں ، لاٹھیوں اور دیگر ہتھیاروں کے ساتھ شہر کی سڑکوں پر مارچ کیا تھا۔
انہوں نے مسلم کمیونٹی کے لوگوں کے گھروں ، دکانوں اور گاڑیوں پر بھی حملہ کیا اور پولیس اہلکاروں پر بھی پتھراؤ کیا۔ اس واقعے کی کئی ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہیں۔ ایک ویڈیو میں ہم دیکھ سکتے ہیں کہ کچھ بھگوا غنڈوں نے پولیس کی موجودگی میں چھت پر چڑھ کر ایک مذہبی جھنڈا کو اکھاڑ کر پھینک رہا ہے اور بلند آواز میں جئے شری رام کا نعرہ بھی لگا رہا ہے ۔

اس واقعہ سے قبل اتوار کو لوہارا ناکا چوک پر بجلی کے کھمبے پر جھنڈا لگانے اور پھر اسے نیچے اتارنے پر دونوں فریقوں کے درمیان شدید لڑائی ہوئی۔ جھنڈا لگانے والے نوجوانوں پر بھی حملہ کیا گیا۔ اس کے بعد سے یہ تنازعہ بڑھ گیا ہے۔ جس کے بعد کچھ بھگوا پوش غنڈوں نے ایک ریلی نکالی اور مسلم کمیونٹی کے گھروں اور دکانوں پر حملہ کرنا شروع کردیا ۔ اب تک پولیس نے اس معاملے میں اب تک 59 لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔

SHARE
ملت ٹائمز میں خوش آمدید ! اپنے علاقے کی خبریں ، گراؤنڈ رپورٹس اور سیاسی ، سماجی ، تعلیمی اور ادبی موضوعات پر اپنی تحریر آپ براہ راست ہمیں میل کرسکتے ہیں ۔ millattimesurdu@gmail.com