نئی دہلی: (ملت ٹائمز – رخسار احمد) چھتیس گڑھ کے ضلع کبیردھام میں دو گروہوں کے درمیان جھگڑے کے بعد شروع ہونے والے پرتشدد واقعات کے پیش نظر کرفیو نافذ کردیا گیا ہے۔ دائیں بازو کی تنظیموں کی طرف سے نکالی گئی ریلی کے دوران تشدد پھوٹ پڑا۔ کچھ ہندوتوا تنظیموں کی قیادت میں تقریباً 3،000 تین ہزار لوگوں کے ایک ہجوم نے تلواروں ، لاٹھیوں اور دیگر ہتھیاروں کے ساتھ شہر کی سڑکوں پر مارچ کیا تھا۔
انہوں نے مسلم کمیونٹی کے لوگوں کے گھروں ، دکانوں اور گاڑیوں پر بھی حملہ کیا اور پولیس اہلکاروں پر بھی پتھراؤ کیا۔ اس واقعے کی کئی ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہیں۔ ایک ویڈیو میں ہم دیکھ سکتے ہیں کہ کچھ بھگوا غنڈوں نے پولیس کی موجودگی میں چھت پر چڑھ کر ایک مذہبی جھنڈا کو اکھاڑ کر پھینک رہا ہے اور بلند آواز میں جئے شری رام کا نعرہ بھی لگا رہا ہے ۔
In absence of police, #Hindu mobs attack Muslim businesses/properties with impunity, proud of their deeds & unafraid to boast
With no clear display of intent by #Congress govt in state & #BJP govt at Centre to turn the tide, this will be–already is in many ways–the new normal https://t.co/YbAh8A2b9w— Samar Halarnkar (@samar11) October 6, 2021
اس واقعہ سے قبل اتوار کو لوہارا ناکا چوک پر بجلی کے کھمبے پر جھنڈا لگانے اور پھر اسے نیچے اتارنے پر دونوں فریقوں کے درمیان شدید لڑائی ہوئی۔ جھنڈا لگانے والے نوجوانوں پر بھی حملہ کیا گیا۔ اس کے بعد سے یہ تنازعہ بڑھ گیا ہے۔ جس کے بعد کچھ بھگوا پوش غنڈوں نے ایک ریلی نکالی اور مسلم کمیونٹی کے گھروں اور دکانوں پر حملہ کرنا شروع کردیا ۔ اب تک پولیس نے اس معاملے میں اب تک 59 لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔