سپریم کورٹ نے مرکزی اور ریاستی حکومتوں کو پٹاخوں پر پابندی سے متعلق اپنے پہلے کے احکامات پر سختی سے عمل کرنے کا حکم دیا اور کہا کہ کسی کی جان کی قیمت پر جشن نہیں منایا جانا چاہئے۔
نئی دہلی: سپریم کورٹ نے پٹاخوں پر پابندی سے متعلق اپنے پہلے کے احکامات پر سختی سے عمل کرنے کا حکم دیتے ہوئے بدھ کے روز کہا کہ جشن منانے کے لئے کسی کی جان سے کھیلنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ جسٹس ایم آر شاہ اور اے ایس بوپنا کی بنچ نے پٹاخہ بنانے والوں کی درخواستوں پر سماعت کرتے ہوئے کہا کہ یہ ضروری نہیں کہ جشن منانے کے لئے اونچی آواز والے پٹاخوں کا ہی استعمال کیا جائے، پھلجھڑی اور دوسری کم آواز کرنے والی چیزوں کا استعمال بھی کیا جا سکتا ہے۔
سپریم کورٹ نے مرکزی اور ریاستی حکومتوں کو پٹاخوں پر پابندی سے متعلق اپنے پہلے کے احکامات پر سختی سے عمل کرنے کا حکم دیا اور کہا کہ کسی کی جان کی قیمت پر جشن نہیں منایا جانا چاہئے۔ ایک پٹاخہ بنانے والی کمپنی کی جانب سے پیش سینئر وکیل راجیو دت نے دلیل دی کہ ایک یا دو مینوفیکچررز کے ذریعہ عدالت کے حکم پر عمل نہ کئے جانے کی سزا پوری پٹاخہ صنعت کو نہیں دی جا سکتی۔
سپریم کورٹ نے فریقین کو حکم دیا کہ وہ مرکزی تفتیشی بیورو کی اس سے متعلق ایک رپورٹ پر جوابی حلف نامہ داخل کریں۔ عدالت نے تین مارچ 2020 کو سی بی آئی کے چنئی کے جوائنٹ ڈائریکٹر کو اس سے متعلق جانچ کرنے اور چھ ہفتے میں اپنی رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔ عدالت نے اس معاملے کی اگلی سماعت 26 اکتوبر کو مقرر کی ہے۔