پھلواری شریف: (پریس ریلیز) امارت شرعیہ بہار، اڈیشہ وجھارکھنڈ کے آٹھویں امیر شریعت حضرت مولانا سید احمد ولی فیصل رحمانی صاحب مدظلہ نے ۱۰ اکتوبر کوامارت شرعیہ کے مرکزی و ذیلی دفاتر کے ذمہ داران وکارکنان سے خطاب کرتے ہوئے ان کی حوصلہ افزائی فرمائی اور امارت شرعیہ کے کاموں میں انہماک کے ساتھ لگے رہنے کی تاکید فرمائی ۔ انہوں نے فرمایا کہ امارت شرعیہ ملک کا ایک منفرد مثالی ادارہ ہے ،یہاں ایسا ماحول بنایا جائے کہ جب کوئی آئے تو خوشدلی کے ساتھ آئے اور جانے کو اس کا دل نہ چاہے، مسکراتے رہنا اور خوش اخلاقی کے ساتھ بھائیوں سے ملنا جلنا بھی صدقہ ہے یہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت ہے ، یاد رکھئے کہ انسانی زندگی میں بے شمار مسائل آتے ہیں، لیکن وہی انسان کامیاب وبامراد ہوتا ہے، جو اللہ کی رضا کی خاطر ہر کام کو انجام دیتا ہے، عبادتوں میں بھی لطف اسی وقت آئے گا جب اسے اللہ کی رضا کی خاطر انجام دیا جائے، امیر کی اطاعت بھی ہوتو اس میں بھی اللہ رضا شامل ہو، جب انسان اس درجہ پر پہونچتا ہے تو اس کو احسان کا درجہ حاصل ہو جاتا ہے ، اور قلب سلیم کی نعمت اسے مل جاتی ہے ، اس لئے آپ سب لوگ اسی جذبہ کے ساتھ ہر کام کو انجام دیں، اور یقین مانیں کہ اس سے اللہ کاموں میں برکت بھی عطا فرمائیں گے ، اور ملت کو بھی فائدہ پہونچے گا، اس موقع پر حضرت امیر شریعت نے بیعت امارت بھی لیا، جس میں سبھوں سے عہد وپیمان کرایا گیاکہ اپنا کام اللہ کی رضا کے لئے کریں گے اور ہر جائز احکام میں امیر شریعت کی اطاعت واتباع کرتے رہیں گے۔ اس سے قبل نائب امیر شریعت حضرت مولانا محمد شمشاد صاحب رحمانی قاسمی صاحب مد ظلہ نے فرمایا کہ آج ہم سب لوگوں کا دل خوشی ومسرت سے لبریز ہے کہ اللہ نے اپنے فضل وکرم سے ایک ایسا امیر عطا کیا ہے جن کا دل اخلاص وللہیت کے جذبے سے پُر ہے، حضرت امیر شریعت جن خانوادے سے تعلق رکھتے ہیں، اس خانوادے کی ایک عظیم تاریخ رہی ہے ، جس کے باعث ملک نے اس خانوادے کو اس کا قائد تسلیم کیا، اس لئے حضرت امیر شریعت” الولد سِرّ لابیہ“ کے صحیح مصداق ہیں، آپ جواں سال ہیں، اس لئے آپ کے خیالات میں بھی نئی تازگی توانائی اور جواں سالی ہے ، انشاء اللہ ہم سب لوگ آپ کی قیادت میں مفکر اسلام حضرت مولانا سید محمد ولی رحمانی صاحب کے چھوڑے ہوئے نقوش میں رنگ بھریں گے ، اور ان کی قیادت میں کاموں کو آگے بڑھائیں گے ، حضرت نائب امیر شریعت نے مزید فرمایا کہ اب وقت آگیا کہ ہم سب لوگ اپنے دل کے غبار کو مٹائیں اور اتحاد فکر وعمل کے ساتھ کاروان امارت کو آگے بڑھانے کے جد وجہد میں لگ جائیں ، اللہ ہم سب کاحامی ومدد گار ہے۔ جناب مولانا ابو طالب رحمانی صاحب نے بھی چند قیمتی مشورے دیئے ، جس پر ذمہ داران امارت شرعیہ نے غور وفکر کے بعد عمل کرنے کا یقین دلایا، اس نشست کی نظامت قائم مقام ناظم مولانا محمد شبلی القاسمی صاحب نے کی جس میں انہوں نے اللہ کا شکر ادا کرتے ہوئے کہا کہ اللہ نے ہم سب کو ایک امیر شریعت کی شکل میں ایک مضبوط سر پرست اور اولو العزم قائد عطا فرمایا ہے ، جو صاحب فکر ونظر بھی ہیں اور صاحب معرفت بھی اللہ اس ان کی عمر کو دراز فرمائے۔ امیر شریعت سابع مفکر اسلام حضرت مولانا محمد ولی رحمانی صاحب نور اللہ مرقدہ نے امارت شرعیہ کے فروغ و استحکام اور ملک بالخصوص تینوں ریاستوں میں آباد مسلمانوں اور نئی نسلوں کی تعمیر وترقی کے لیے جومنصوبے بنائے تھے ، اس کی تکمیل فرمائیں گے۔ اس نشست کا آغاز مولانا اسد اللہ صاحب کے تلاوت کلام پاک سے ہوا، مولانا مفتی محمد مجیب الرحمن بھاگلپوری نے حضرت امیر شریعت کی شان میں منظوم نذرانہ عقیدت پیش کیا، اخیر میں یہ نشست حضرت امیر شریعت کی دعا پر اختتام کو پہونچی۔