سال رواں کا معیشت کا نوبل انعام تین امریکی ماہرین کے نام

سال رواں کا معیشت کا نوبل انعام تین امریکی ماہرین کو دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ان میں سے کینیڈین امریکی ماہر اقتصادیات نے اپنی منفرد تحقیق سے روزگار کی منڈی، تعلیم اور تارکین وطن سے متعلق کئی عمومی مفروضے غلط ثابت کیے۔

رائل سویڈش اکیڈمی آف سائنسز کی طرف سے پیر گیارہ اکتوبر کو سٹاک ہوم میں کیے گئے اعلان کے مطابق امسالہ نوبل انعام برائے اقتصادیات کینیڈا میں پیدا ہونے والے اور امریکا کی یونیورسٹی آف کیلی فورنیا برکلے کے ماہر ڈیوڈ کارڈ، میساچوسیٹس انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی کے جوشوآ اینگرسٹ اور نیدرلینڈز میں پیدا ہونے والے اسٹینفورڈ یونیورسٹی کے گیڈو اِمبینز کو مشترکہ طور پر دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

ڈیوڈ کارڈ کی منفرد تحقیق
ان تین ماہرین میں سے کینیڈین امریکی ڈیوڈ کارڈ کو امسالہ نوبل انعام کے نصف حصے کا حق دار ٹھہرایا گیا ہے۔
اس کی وجہ ان کی وہ انتہائی اہم اور منفرد نوعیت کی تحقیق بنی، جس نے اقتصادی شعبے کے اب تک کے کئی عمومی مفروضوں کو غلط ثابت کر دیا۔
ڈیوڈ کارڈ کی تحقیق کے مطابق کارکنوں کی کم از کم تنخواہوں میں اضافے کا مطلب یہ نہیں ہوتا کہ کوئی ادارہ اپنے ہاں نئے کارکنوں کی بھرتی بھی لازمی طور پر کم کرنے پر مجبور ہو جائے گا۔
اس کے علاوہ یونیورسٹی آف کیلی فورنیا کے برکلے کیمپس سے وابستہ اس ماہر اقتصادیات نے یہ بھی ثابت کیا کہ تارکین وطن کو کارکنوں کے طور پر ملازمتیں دینے کا بھی یہ مطلب نہیں ہوتا کہ اس کے نتیجے میں کسی بھی معاشرے میں مقامی آبادی سے تعلق رکھنے والی افرادی قوت کی تنخواہیں کم ہو جائیں گی۔
ڈیوڈ کارڈ کو معیشت کے نوبل انعام کے نصف حصے کا حق دار اس وجہ سے ٹھہرایا گیا کہ ان کی اقتصادی تحقیق نے اپنے نتائج کے ذریعے روزگار کی منڈی، تعلیم اور تارکین وطن کارکنوں سے جڑے کئی عمومی اقتصادی مفروضوں کو غلط ثابت کر دیا، حالانکہ ایسا کرنا تحقیقی حوالے سے ایک بڑا چیلنج تھا۔

جوشوآ اینگرسٹ اور گیڈو اِمبینز کی منفرد ریسرچ

امسالہ نوبل انعام کے دوسرے نصف حصے کے حق دار قرار دیے گئے جوشوآ اینگرسٹ اور ڈچ نژاد امریکی ماہر اقتصادیات گیڈو اِمبینز کو یہ عالمی اعزاز دینے کا فیصلہ اس لیے کیا گیا کہ انہوں نے سوشل اکانومی سے متعلق ایسے موضوعات پر اپنی گراں قدر تحقیق مکمل کی، جن کے لیے انہوں نے روایتی طور پر مروجہ سائنسی طریقہ ہائے کار سے انحراف کرتے ہوئے منفرد نتائج حاصل کیے۔
رائل سویڈش اکیڈمی آف سائنسز کے مطابق ان تینوں ماہرین نے اپنی اپنی ریسرچ سے ’’اکنامک سائنسز میں بنیادی طریقہ ہائے کار کو سرے سے بدل کر رکھ دیا۔‘‘
اس سال نوبل انعام کی حق دار ٹھہرائی گئی دیگر شخصیات کے ساتھ ساتھ ان تینوں ماہرین میں سے ہر ایک کو بھی دسمبر میں منعقد ہونے والے ایک مرکزی تقریب تقسیم انعامات میں نوبل گولڈ میڈل دیے جائیں گے۔
اس کے علاوہ ان تینوں کو مجموعی طور پر 10 ملین سویڈش کرونے یا 1.14 ملین امریکی ڈالر کے برابر نقد انعام بھی دیا جائے گا۔ اس میں سے نصف رقم ڈیوڈ کارڈ کو ملے گی جبکہ باقی ماندہ نصف نقد انعام اینگرسٹ اور اِمبینز میں برابر تقسم کیا جائے گا۔

(ڈی ڈبلیو)

SHARE
ملت ٹائمز میں خوش آمدید ! اپنے علاقے کی خبریں ، گراؤنڈ رپورٹس اور سیاسی ، سماجی ، تعلیمی اور ادبی موضوعات پر اپنی تحریر آپ براہ راست ہمیں میل کرسکتے ہیں ۔ millattimesurdu@gmail.com