نئی دہلی: (ملت ٹائمز – اسرار احمد) نوراتری تہوار کے دوران اتر پردیش کا ماحول خراب کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ ایسے وقت میں اترپردیش کے مختلف حصوں سے ایک خاص کمیونٹی کو پریشان کرنے کی اطلاعات ہیں۔
تازہ ترین معاملہ میرٹھ کے موانا کا ہے جہاں پر کچھ سماج دشمن، شرپسند عناصر ایک مخصوص کمیونٹی کی دکانیں بند کروا رہے ہیں ، کچھ لوگ ایسے ہیں جو اپنے آپ کو قانون سے بڑا سمجھتے ہوئے ایک خاص کمیونٹی کی دکانوں کو زبردستی بند کرانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
اترپردیش کے کچھ شہروں میں ، نوراتری تہوار کی آڑ میں کچھ لوگ حکومت کے احکامات نہ ہونے کے باوجود ایک خاص کمیونٹی کے لوگوں کی دکانیں بند کراتے ہوئے فرقہ وارانہ نفرت پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں اور ایسے لوگوں پر پولیس بھی کارروائی نہیں کر رہی ہے۔
उत्तर प्रदेश के कुछ शहरो में नवरात्र की आड़ में कुछ लोग सरकार का आदेश न होते हुए एक समुदाय के लोगो की दुकानों को बंद कराते हुए साम्प्रदायिक नफरत पैदा करना चाहते हैं जिन पर पुलिस भी कार्रवाई नहीं कर रही है। ऐसा किसकी शह पर हो रहा है? @Uppolice पुलिस के साथ अभद्र व्यवहार भी रहा है pic.twitter.com/kwgszgavfG
— Millat Times (@Millat_Times) October 12, 2021
ایسا کس کے کہنے اور کس کی شہ پر ہو رہا ہے ، یہ ایک بڑا سوال ہے؟ اس سے پہلے بھی کئی جگہوں سے ایسی خبریں آئی تھیں جہاں ہندو تنظیموں نے زبردستی دکانیں بند کرنے کی کوشش کی تھی۔ یہ لوگ میرٹھ میں یوپی پولیس کے ساتھ بھی ناروا سلوک کر رہے ہیں ، یہ لوگ پولیس پر دباؤ ڈال رہے ہیں ، اور خود سنبھالنے کی بات بھی کر رہے ہیں۔
उत्तर प्रदेश के कुछ शहरो में नवरात्र की आड़ में कुछ लोग सरकार का आदेश न होते हुए एक समुदाय के लोगो की दुकानों को बंद कराते हुए साम्प्रदायिक नफरत पैदा करना चाहते हैं जिन पर पुलिस भी कार्रवाई नहीं कर रही है। ऐसा किसकी शह पर हो रहा है? @Uppolice पुलिस के साथ अभद्र व्यवहार भी रहा है pic.twitter.com/kwgszgavfG
— Millat Times (@Millat_Times) October 12, 2021
اگر میرٹھ ضلع کے موانا شہر میں انارکی کی فضا پیدا کی گئی ہے اور ماحول خراب ہوا تو اس کا ذمہ دار کون ہوگا؟ کم عمر نوجوانوں کا مستقبل خراب کرنے والے، کس کی شہ پر دبنگئی دکھا رہے ہیں؟