لکھیم پور کھیری تشدد معاملہ: کلیدی ملزم آشیش مشرا کی ضمانت عرضی خارج

لکھنؤ: لکھیم پور کھیری تشدد کے معاملے میں تین دنوں کی ایس آئی ٹی ریمانڈ میں پوچھ گچھ کا سامنا کر رہے مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ اجے مشرا کے بیٹے اور کلیدی ملزم آشیش مشرا کی ضمانت عرضی چیف جوڈیشیل مجسٹریٹ نے آج خارج کر دی۔

واضح رہے کہ لکھیم پور کھیری میں گزشتہ 3 اکتوبر کو پیش آئے تشدد میں 4 کسان، ایک میڈیا نمائندے سمیت آٹھ افراد کی موت ہوگئی تھی۔ اجئے مشر ٹینی کے بیٹے آشیش مشرا اس معاملے میں کلیدی ملزم ہیں۔ الزام ہے کہ جس تھار جیپ سے کسانوں کو کچلا گیا تھا وہ آشیش مشرا کی ہے اور وہی چلا رہے تھے۔ آشیش مشرا کو اس معاملے میں پوچھ گچھ کے لئے سمن جاری کر کے بلایا گیا تھا اور پھر طویل پوچھ گچھ کے بعد گرفتار کر لیا گیا تھا۔
آشیش اس وقت ایس آئی ٹی کی تین روزہ ریمانڈ پر ہیں۔ بدھ کو ان کی ریمانڈ کا دوسرا دن تھا۔ اس درمیان ان کے وکیلوں نے سی جے ایم عدالت میں ضمانت کی عرضی داخل کی تھی، جسے کورٹ نے خارج کر دیا۔ اب ان کے وکلاء ضلع جج کی عدالت میں عرضی لگانے کی تیاری کر رہے ہیں۔
دوسری طرف لکھیم پور تشدد معاملے کے ملزم و سابق مرکزی وزیر اکھلیش داس کے بھتیجے نے ایس آئی ٹی کے سمن کے بعد بدھ کو پولیس لائن پہنچ کر خودسپردگی کر دی۔ ایس آئی ٹی نے طویل پوچھ گچھ کے بعد انکت کو اس کے ڈرائیور کے ساتھ گرفتار کیا ہے۔ گرفتاری کے بعد دونوں کو پولیس لائن کے کرائم برانچ آفس لایا گیا۔
لکھیم پور تشدد معاملے میں کسانوں نے آشیش مشرا، انکت داس ودیگر نامزد سمیت 15 نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کرایا ہے۔ بدھ کو تقریبا دس بجے لکھنؤ کے کنٹراکٹر انکت داس اپنے متعدد وکلاء کے ساتھ لکھیم پور پہنچا اور پولیس لائن میں ایس آئی ٹی کے سامنے پیش ہوا۔ کچھ دیر بعد ایس آئی ٹی نے لکھیم پور کھیری معاملے کے ملزم کے طور پر گرفتار کر لیا۔ پہلے ایس آئی ٹی نے کئی گھنٹوں تک اس سے پوچھ گچھ کی اور پھر گرفتار کر لیا۔
لکھیم پور کھیری تشدد معاملے کی وائرل متعدد ویڈیوز میں دعوی کیا گیا ہے کہ آشیش مشرا مونو کا دوست انکت داس اس قافلے میں موجود تھا جس کی گاڑیوں نے کسانوں کو کچلا ہے۔ ایس آئی ٹی اس کی تلاش میں تھی اور گرفتاری کے لئے لکھنؤ میں کئی جگہوں پر چھاپے ماری بھی کری تھی۔

SHARE
ملت ٹائمز میں خوش آمدید ! اپنے علاقے کی خبریں ، گراؤنڈ رپورٹس اور سیاسی ، سماجی ، تعلیمی اور ادبی موضوعات پر اپنی تحریر آپ براہ راست ہمیں میل کرسکتے ہیں ۔ millattimesurdu@gmail.com