ناروے میں ایک شخص کا تیر کمان سے حملہ ، پانچ افراد ہلاک، دو زخمی

ناروے میں ایک شخص نے تیر کمان سے حملہ کر کے پانچ افراد کو ہلاک جبکہ دو کو زخمی کر دیا ہے۔

پولیس کو سب سے پہلے دارالحکومت اوسلو کے جنوب مغرب میں واقع قصبے کونگس برگ سے مقامی وقت کے مطابق 13:18 بجے اس واقعے کے بارے میں اطلاع ملی۔
پولیس سربراہ اویوند آس نے کہا ہے کہ ایک مشتبہ شخص کو پکڑا گیا ہے اور ایسا لگتا ہے کہ اس نے یہ کام اکیلے کیا۔
پولیس کے ایک ترجمان کے مطابق اس بارے میں تفتیش کی جائے گی کہ آیا یہ دہشتگردی کا واقعہ تو نہیں۔
مئیر کیری این نے ایک اخبار سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’یہ تمام متاثرہ افراد کے لیے المیہ ہے۔ میرے پاس الفاظ نہیں۔‘
میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ حملہ آور نے کونگس برگ کی ایک سپر مارکیٹ کے اندر حملہ کیا۔ زخمی ہونے والوں میں ایک آف ڈیوٹی پولیس افسر ہے جو اس وقت سپر مارکیٹ میں موجود تھا۔
سپر مارکیٹ کے ترجمان نے تصدیق کی ہے کہ ان کے سٹور پر ایک ’سنگین واقعہ‘ ہوا تاہم انھوں نے بتایا کہ کہ ان کے عملے کے کسی بھی شخص کو کوئی نقصان نہیں پہنچا۔
مبینہ طور پر حملہ آور اور پولیس کے درمیان لڑائی بھی ہوئی جس کے بعد مقامی وقت کے مطابق 18:47 بجے اس شخص کو حراست میں لے لیا گیا۔
پولیس سربراہ اویوند آس نے صحافیوں کو بتایا ہے کہ اس بات کی بھی تحقیقات کی جا رہی ہیں کہ آیا حملہ آور نے اس واقعے کے دوران دیگر ہتھیار بھی استعمال کیے تھے۔
حکام نے شہر کے کئی حصوں کو گھیرے میں لے لیا اور اہل علاقہ کو اپنے گھروں کے اندر رہنے کا حکم دیا گیا ہے تاکہ جائے وقوعہ کا جائزہ لے کر شواہد اکٹھے کیے جا سکیں۔
درجنوں ایمرجنسی گاڑیاں جائے وقوعہ پر موجود ہیں، جن میں ایمبولینس، پولیس کاریں اور ہیلی کاپٹر شامل ہیں۔
ملزم کو ڈرامین قصبے کے ایک پولیس سٹیشن لے جایا گیا ہے تاہم اس سے ابھی پوچھ گچھ ہونا باقی ہے۔
ناروے کی وزارت انصاف نے ٹویٹ کیا ہے کہ وزیر انصاف مونیکا میلینڈ کو آگاہ کر دیا گیا ہے اور وہ صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔
ناروے کے محکمہ پولیس نے ملک بھر میں تمام افسران کو احتیاط کے طور پر اسلحہ رکھنے کا حکم دیا ہے۔ واضح رہے کہ عام طور پر ناروے میں پولیس مسلح نہیں ہوتی۔

(بی بی سی اردو) 

SHARE
ملت ٹائمز میں خوش آمدید ! اپنے علاقے کی خبریں ، گراؤنڈ رپورٹس اور سیاسی ، سماجی ، تعلیمی اور ادبی موضوعات پر اپنی تحریر آپ براہ راست ہمیں میل کرسکتے ہیں ۔ millattimesurdu@gmail.com