مرکزی حکومت کے نئے زرعی قوانین کی مخالفت کر نے والے کھلے قانون کی عام خلاف ورزی کر رہے ہیں۔ وہ کووڈ 19 کے رہنما خطوط کی کھلی خلاف ورزی کر رہے ہیں۔
دہلی۔ ہریانہ کے سنگھو بارڈر پر جمعہ کو ایک نوجوان کا بے رحمی سے قتل کا معاملہ سپریم کورٹ پہنچ گیا ہے اورعدالت عظمی سے کل درخواست کرکے بے رحمی سے قتل کے معاملے سمیت اس سے قبل کے کئی واقعات کا ذکر کرتے ہوئے مظاہرین کسانوں کو ہٹانے کی مانگ کرنے والی پہلے سے داخل عرضی پر جلد سماعت کی مانگ کی گئی۔
عرضی سواتی گوئل اور سنجیو نیوار کی جانب سے وکیل ششانک شیکھر جھا نے عدالت سے درخواست کرکے جلد سماعت کی فریاد کی ہے۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ مرکزی حکومت کے نئے زرعی قوانین کی مخالفت کر نے والے کھلے قانون کی عام خلاف ورزی کر رہے ہیں۔ وہ کووڈ 19 کے رہنما خطوط کی کھلی خلاف ورزی کر رہے ہیں۔ اس کی وجہ سے دوسرے لوگوں کی زندگیاں خطرے میں ہیں۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ احتجاج کی وجہ سے روزمرہ کی پریشانیوں کے علاوہ کئی غیر انسانی واقعات سامنے آ رہے ہیں۔
جمعہ کو لکھبیر سنگھ نامی ایک شخص کے قتل کا معاملہ سامنے آیا۔ اس سے قبل ایک خاتون کی عصمت دری، لال قلعہ کی فصیل پر غیر قانونی مذہبی جھنڈا لہرانا، مظاہرہ کے دوران سرکاری اور پرائیویٹ املاک کو بڑے پیمانے پر نقصان پہنچانے کے واقعات ہوئے ہیں۔