سنگھو بارڈر قتل معاملہ میں نہنگ نے کی خود سپردگی، آج عدالت میں پیش کیا جائے گا

 جس نوجوان کی لاش سنگھو بارڈر سے ملی ہے اس کا نام لکھبیر سنگھ بتایا ہے جس کا تعلق پنجاب کے ترن تارن سے ہے اور وہ ایک مزدور ہے۔

سنگھو بارڈر پر کل جس نوجوان کی ہاتھ کٹی لاش بیریکیڈ پر لٹکی ملی تھی اس تعلق سے ایک نہنگ سکھ نے خود سپردگی کی ہے اور اس قتل کی ذمہ داری لی ہے۔ جس نوجوان کی لاش ملی تھی اس کے بارے میں پولیس نے بتایا ہے کہ اس کا تعلق پنجاب کے ترن تارن علاقہ سے ہے اور وہ ایک مزدور ہے اور اس کا تعلق دلت سماج سے ہے۔
واضح رہے پولیس نے انجان لوگوں کے خلاف قتل کا معاملہ درج کر لیا تھا ۔ پولیس جہاں اس نہنگ سے پوچھ تاچھ کرے گی وہیں وہ سوشل میڈیا پر چل رہے ویڈیو کی سچائی کی بھی تصدیق کرے گی۔ واضح رہے لاش کو پوسٹ مارٹم کے لئے بھیج دیا گیا ہے۔
کہا یہ جا رہا ہے کہ نہنگ سروجیت سنگھ نے قتل کی ذمہ داری لیتے ہوئے جمعہ کی شام کو پولیس کے سامنے خود سپردگی کر دی تھی جس کے بعد اسے گرفتار کر لیا گیا تھا۔ دوسری جانب جس شخص کی لاش ملی ہے وہ ایک مزدور تھا جسے گود لیا ہوا تھا اور اس کے اہل خانہ میں ایک بہن، بیوی اور تین بیٹیاں ہیں جن میں بڑی بیٹی بارہ سال کی ہے اور چھوٹی آٹھ سال کی ہے۔
ہریانہ کے وزیر اعلی منوہر لال کھٹر نے ایک اعلی سطحی میٹنگ میں سارے معاملہ پر غور کیا اور کہا کہ اس معاملہ میں ملزمین کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
(بشکریہ قومی آواز)

SHARE
ملت ٹائمز میں خوش آمدید ! اپنے علاقے کی خبریں ، گراؤنڈ رپورٹس اور سیاسی ، سماجی ، تعلیمی اور ادبی موضوعات پر اپنی تحریر آپ براہ راست ہمیں میل کرسکتے ہیں ۔ millattimesurdu@gmail.com