بہار: مسلمان ہونے کی وجہ سے کیا گیا صدام کا ماب لنچنگ

نئی دہلی: (ملت ٹائمز – رخسار احمد) ملک میں مسلمانوں کے ساتھ امتیازی سلوک اور ماب لنچنگ کے واقعات میں اضافہ ہو رہا ہے۔ تازہ ترین معاملہ بہار کے نالندہ بہار شریف کا ہے۔ جہاں دو مسلم لوگوں کو بنا کسی غلطی کے بے رحمی سے مارا پیٹا گیا۔ دونوں کا کہنا ہے کہ انہیں صرف اس لیے مارا گیا کہ ان کا ’مسلم ‘ نام اور وہ مسلمان ہے ۔

اس واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے۔ صدام قریشی وائرل ویڈیو میں بتا رہا ہے کہ ان کے ساتھ کیا ہوا۔ اس نے بتایا کہ وہ اپنی بیٹی کو گود میں لے کر گھر سے باہر جا رہا تھا۔ پھر اس نے دیکھا کہ محلے میں لڑائی ہو رہی ہے۔ لیکن اس نے اس جھگڑے سے بچنا ضروری سمجھا۔ صدام نے کہا کہ اسے غیر ضروری طور پر اور بلا وجہ روک کر 15 سے 20 افراد نے نام پوچھا ، نام بتانے پر جب اس کا نام مسلم نکلا تو شرپسندوں نے زد و کوب کرنا شروع کر دیا۔

ایسا ہی معاملہ محمد رقیب کے ساتھ بھی ہوا۔ اس کا کہنا ہے کہ وہ بازار میں سڑک کے کنارے موٹر سائیکل لے کر کھڑا تھا۔ اچانک 15-20 لوگ آئے اور اس کا نام پوچھتے ہوئے اسے گھیر لیا۔ جب ہندوتوا غنڈوں کو پتہ چلا کہ وہ مسلمان ہے تو انہوں نے اسے مارنا شروع کر دیا۔
سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ نتیش کمار مسلمانوں کے ووٹ چاہتے ہیں ، لیکن جب مسلمانوں کو مارا جاتا ہے ،یا اس کی ماب لنچنگ کی جاتی ہے تو وہ خاموش رہتے ہیں۔ ایسے واقعات کو انجام دینے والوں کے خلاف کوئی ٹھوس کارروائی نہیں کی جاتی۔ ماب لنچنگ کرنے والوں کے خلاف کوئی اقدامات نہیں کرتے، اس سے قبل گجرات میں بھی ایسا واقعہ پیش آیا تھا۔ جہاں مدرسے کے دو بچوں کو مسلمان ہونے کی وجہ سے بری طرح مارا پیٹا گیا۔ اس ملک میں اب ایسا لگتا ہے کہ مسلمان ہونا گویا کوئی جرم بن گیا ہے۔

SHARE
ملت ٹائمز میں خوش آمدید ! اپنے علاقے کی خبریں ، گراؤنڈ رپورٹس اور سیاسی ، سماجی ، تعلیمی اور ادبی موضوعات پر اپنی تحریر آپ براہ راست ہمیں میل کرسکتے ہیں ۔ millattimesurdu@gmail.com