انٹر نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف تھیالوجی کے زیر اہتمام ”لکچر سیریز“ میں مولانا انیس الرحمن قاسمی کا خطاب
نئی دہلی: (پریس ریلیز) اسلام نے میانہ روی، انصاف پسندی اور احترم احترامیت کو بنیادی حیثیت دی ہے۔ یہ وہ بنیادی عناصر ہیں جن سے صالح معاشرے کی تشکیل ممکن ہے۔ امن پسند معاشرے کا قیام انسانیت کے لیے لازمی ہے۔ معروف عالم دین و فقیہ اور سابق ناظم امارت شرعیہ پٹنہ مولانا انیس الرحمن قاسمی نے انٹرنیشنل انسٹی ٹیوٹ آف تھیالوجی دہلی کے زیر اہتما م منعقد آن لائن لکچرر سیریز میں مذکورہ باتیں کہیں۔ انھوں نے کہا کہ احترام انسانیت اور اعتدال پسندی سے دنیا میں امن ممکن ہے۔ دنیا میں بہت سے ادارے امنِ عالم کے لیے کام کررہے ہیں، ان تمام اداروں کو اعتدال پسندی کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔ مولانا قاسمی نے کہا کہ مذاہب کے درمیان اخوت اور جانثاری کا جذبہ اسی وقت پیدا ہوگا، جب ہم احترامِ مذاہب کا فریضہ انجام دیں۔ انھوں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی کو سامنے رکھتے ہوئے موجودہ عہد کے بہت سے معاملات کا تجزیہ کیا اور بقائے باہم کے پیغام کو مدلل طریقے سے پیش کیا۔ انھوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں غیر مسلموں کے ساتھ تحفے تحائف کا رشتہ مضبوط کرنا چاہیے۔
واضح رہے کہ انٹرنیشنل انسٹی آف تھیالوجی، تسخیر فاؤنڈیشن دہلی کا ذیلی ادارہ ہے۔ ان دونوں کا اداروں کا مقصد بقائے باہم /بین المذاہب مکالمہ اور تعلیم کا فروغ ہے۔ اس کے تحت امن وآشتی اور مذہب کے عناوین پر تقریباً دود رجن خطبے پیش کیے جاچکے ہیں جو یوٹیوب پر موجود ہیں۔ اس پروگرام میں تقریباً تین درجن افراد موجود تھے۔ اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر قسیم اختر اور ساجدحسین ندوی، تسخیر فاؤنڈیشن کے جنرل سکریٹری گلاب ربانی،سید صفوان حامد، مولانا سعد، عادل عفان، وجہہ القمر،محمد فیصل، محمد ارشد، محمد وسیم، نہاں انصاری، شگفتہ قمر، ایان ربانی، شازیہ صدیقی کے علاوہ کثیر تعداد میں سامعین موجود ہے۔ اس پروگرام کا آغاز قاری ابوسلمہ صدیقی کی تلاوت سے ہوا اور کامران اکمل ندوی (چنئی) نے نعت نبی پیش کی۔ جب کہ ڈاکٹر ایس عبدالصمد نے پروگرام کی نظامت کے فرائض انجام دیئے ۔