آزاد کا کہنا ہے کہ گزشتہ چار دنوں کے دوران کشمیر کے 10 اضلاع اور ضلع رام بن میں قریب 70 وفود سے میں ملا، اچھی بات یہ ہے کہ سب لوگ ان ہلاکتوں کی مذمت کرتے ہیں اور ان کی گرفتاری کا مطالبہ کرتے ہیں
جموں: سنیئر کانگریس لیڈر اور سابق وزیر اعلیٰ غلام نبی آزاد کا کہنا ہے کہ وادی کشمیر کے تمام لوگ شہری ہلاکتوں کی مذمت کرتے ہیں اور ان میں ملوث افراد کی گرفتاری کا مطالبہ کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مارنے والوں کا طریقہ بدل گیا ہے لہذا ضروری ہے کہ ایک آدھ مارنے والوں کو پکڑا جائے تاکہ ان کا طریقہ کار معلوم ہوسکے۔
ان کا کہنا تھا کہ وادی میں ٹارگیٹ ہلاکتوں کے چلتے موٹر سائیکل چلانے والوں کو پریشان کرنا بھی قابل مذمت ہے۔ موصوف کانگریس لیڈر نے ان باتوں کا اظہار بدھ کے روز یہاں اپنی رہائش گاہ پر نامہ نگاروں کے ساتھ بات چیت کرنے کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا کہ ‘کشمیر میں شہری ہلاکتوں کا مسئلہ تشویش ناک ہے، مارنے والوں کا طریقہ بدل گیا ہے ایک آدھ مارنے والوں کو پکڑنا ضروری ہے تاکہ ان کا طریقہ کار معلوم ہوسکے’۔
ان کا کہنا تھا کہ میں گزشتہ چار دنوں کے دوران کشمیر کے دس اضلاع اور ضلع رام بن میں قریب 70 وفود سے ملا، اچھی بات یہ ہے کہ سب لوگ ان ہلاکتوں کی مذمت کرتے ہیں اور مارنے والوں کی گرفتاری کا مطالبہ کرتے ہیں۔ آزاد نے کہا کہ جموں و کشمیر میں ترقی کے حوالے سے کچھ بھی نہیں ہو رہا ہے بلکہ غریبی، بے روزگاری اور مہنگائی میں کافی اضافہ ہو رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ تعمیراتی کاموں کے لئے ضروری بجری، ریت، اینٹوں کی بھی قیمتیں کئی گناہ بڑھ گئی ہیں جس سے لوگوں کی پریشانیاں مزید بڑھ گئی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ جب تک جموں و کشمیر کو ریاستی درجہ واپس نہیں دیا جائے گا اور یہاں عوامی سرکار منتخب نہیں کی جائے گی تب تک یہاں ترقی کا ہونا ممکن نہیں ہے۔ موصوف لیڈر نے کہا کہ ہم ترقی کے لئے ملی ٹنسی کے خاتمے کا انتظار نہیں کرسکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ‘ہم انتظار نہیں کر سکتے ہیں کہ پہلے ملی ٹنسی ختم ہونی چاہئے پھر ترقی کریں گے یہ غلط سوچ ہے، یہ دونوں چیزیں گزشتہ تیس برسوں سے چل رہی ہیں ملی ٹنسی کا خاتمہ بھی ہو رہا ہے اور ترقی بھی ہو رہی ہے’۔ غلام نبی آزاد نے کہا کہ ٹارگیٹ ہلاکتوں کے چلتے موٹر سائیکل سواروں کو پریشان کرنا بھی قابل مذمت ہے۔ انہوں نے کہا کہ پٹرول، ڈیزل کی مہنگائی کی وجہ سے لوگ گاڑیوں کی بجائے موٹر سائیکلوں پر ہی سفر کرتے ہیں لیکن ان کو بند کرنا، موٹر سائیکل ضبط کرنا قابل مذمت ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایسا کرنے سے لوگوں میں سرکار کے تئیں غصہ بڑھ جاتا ہے۔
(بشکریہ قومی آواز)