پارلیمنٹ کا سرمائی اجلاس 29 نومبر سے ہوگا آغاز، 23 دسمبر تک چلنے کا امکان: رپورٹ

نئی دہلی : پارلیمنٹ کا سرمائی اجلاس 29 نومبر سے شروع ہو کر 23 دسمبر تک جاری رہنے کا امکان ہے۔ اس بار سرمائی اجلاس کی خاص اہمیت ہے کیونکہ یہ سیاسی لحاظ سے اہم اتر پردیش سمیت پانچ ریاستوں میں اسمبلی انتخابات سے چند ماہ قبل ہوگا۔ ان انتخابات کو 2024 کے عام انتخابات کے ‘سیمی فائنل’ کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ وبائی امراض کے پیش نظر گزشتہ سال پارلیمنٹ کا سرمائی اجلاس نہیں ہوا تھا اور اس کے بعد کے تمام اجلاسوں، بجٹ اور مانسون اجلاسوں کی ڈیڈ لائن کو بھی کاٹ دیا گیا تھا۔

خیال کیا جاتا ہے کہ لوک سبھا اور راجیہ سبھا دونوں کی میٹنگ ایک ہی وقت میں ہوگی اور ممبران سیشن کے دوران جسمانی فاصلے کے اصولوں پر عمل کریں گے۔ پہلے چند اجلاسوں میں، دونوں ایوانوں کی کارروائی مختلف اوقات میں منعقد کی گئی تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ پارلیمنٹ کمپلیکس کے اندر بہت زیادہ لوگ موجود نہ ہوں۔
ذرائع سے موصولہ اطلاعات کے مطابق سرمائی اجلاس اگلے ماہ کے آخر یعنی 29 نومبر سے شروع ہونے کا امکان ہے۔ اس سیشن میں حکومت کئی اہم بل لانے کی تیاری کر رہی ہے۔ تاہم کسانوں کے احتجاج کے معاملے پر حکومت کے خلاف طویل عرصے سے کھڑی اپوزیشن پارلیمنٹ میں بھی احتجاج کر سکتی ہے۔ ایسے میں حکومت کے لیے کسی بل پر بحث کروانا مشکل ہو سکتا ہے۔
اس سیشن میں مرکز کی نریندر مودی حکومت مالیاتی شعبے سے متعلق دو اہم بل لا سکتی ہے، جن کا اعلان حکومت نے بجٹ میں کیا تھا۔ ان میں سے ایک بل پبلک سیکٹر کے بینکوں کی نجکاری کی آسانی سے تکمیل سے متعلق ہے۔ اس کے علاوہ، حکومت نیشنل پنشن سسٹم ٹرسٹ کو پنشن فنڈ ریگولیٹری اینڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی سے الگ کرنے کے لیے ایکٹ، 2013 میں ترمیم کا بل بھی لا سکتی ہے۔ اس سے پنشن کا دائرہ وسیع ہوگا۔
ذرائع نے بتایا کہ پارلیمنٹ کے آئندہ سرمائی اجلاس میں حکومت بینکنگ ریگولیشن ایکٹ 1949 میں ترمیم کا بل لا سکتی ہے۔ اس کے علاوہ، بینکوں کی نجکاری کے لیے، بینکنگ کمپنیز (ایکوزیشن اینڈ ٹرانسفر آف انڈرٹیکنگز) ایکٹ، 1970 اور بینکنگ کمپنیز (ایکسیشن اینڈ ٹرانسفر آف انڈرٹیکنگز) ایکٹ، 1980 میں ترامیم کی ضرورت ہوگی۔
ذرائع نے بتایا کہ ان قوانین کے ذریعے بینکوں کو دو مرحلوں میں نیشنلائز کیا گیا۔ اب بینکوں کی نجکاری کے لیے ان قوانین کی شقوں کو تبدیل کرنے کی ضرورت ہوگی۔ گرانٹس کے ضمنی مطالبات کی دوسری قسط بھی پارلیمنٹ کے اس سرمائی اجلاس میں رکھی جائے گی جو 25 دنوں تک چلے گا۔ فنانس بل کے علاوہ حکومت اس کے ذریعے اضافی خرچ کر سکتی ہے۔

SHARE
ملت ٹائمز میں خوش آمدید ! اپنے علاقے کی خبریں ، گراؤنڈ رپورٹس اور سیاسی ، سماجی ، تعلیمی اور ادبی موضوعات پر اپنی تحریر آپ براہ راست ہمیں میل کرسکتے ہیں ۔ millattimesurdu@gmail.com