شمالی کوریا میں بے روزگاری اور فاقہ کشی کا برا حال ہے اور عوام بھر پیٹ کھانے کے لئے ترس رہے ہیں ایسی صورتحال میں بادشاہ کم جونگ نے حکم دیا ہے کہ عوام 2025 تک کھانا کم کھائیں۔
شمالی کوریا میں فاقہ کشی اور بے روزگاری کا زبردست بحران ہے۔ شمالی کوریا میں لوگ بھر پیٹ کھانے کے لئے ترس رہے ہیں ۔ اس بیچ وہاں کے باد شاہ کم جونگ نے لوگوں کی مدد کے بجائے حکم جاری کیا ہے کہ لوگ سال 2025 تک کھانا کم کھائیں۔
واضح رہے کم جونگ نے اس غذائی قلت پر تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ اس قلت کے لئے کئی چیزیں ذمہ دار ہیں جن میں زرعی پیداوار کے منصوبہ کی پوری طرح ناکامی ایک وجہ ہے۔ ایک ذرائع نے بتایا کہ کم جونگ نے کہا ہے کہ یہ بحرن سال 2025 تک چل سکتا ہے۔ افسران نے بتایا کہ شمالی کوریا اور چین کے بیچ تجارت کی پھر سے شروعات سال 2025 سے پہلے ختم ہوتی نظر نہیں آ رہی ہے۔
واضح رہے موجودہ بحران کو سال 1990 کی ایمرجنسی صورتحال سے بھی جوڑ کر دیکھا جا رہا ہے۔ دراصل سوویت یونین کے خاتمہ کے بعد ایمرجنسی کے دوران شہریوں کو متحد کرنے کے لئے افسران کے ذریعہ ’سخت مارچ‘ جیسے الفاظ کا استعمال کیا گیا تھا ۔
واضح رہے کہ شمالی کوریا سویت یونین کے حامیوں میں سے رہا ہے اور اس کے خاتمہ کے بعد شمالی کوریا میں جو فاقہ کشی ہوئی تھی اس میں تیس لاکھ شمالی کوریا کے لوگوں کی جان گئی تھی۔ شمالی کوریا کے لوگ چاول زیادہ پسند کرتے ہیں اور اس وقت شمالی کوریا کی راجدھانی میں ایک کلو چاول کی قیمت آسمان پر ہے جس کی وجہ سے عوام بہت پریشان ہیں اور بے چینی کے شکار ہیں۔
(بشکریہ قومی آواز)