نئی دہلی: (پریس ریلیز) سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا (SDPI) دہلی ریاستی کمیٹی لیڈران اور کارکنان نے تریپورہ میں جاری مسلم مخالف تشد د کے خلاف نئی دہلی میں واقع تریپورہ بھون کے روبر و احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے تریپورہ میں مسلم مخالف تشدد کو فوری طور پرقابو میں لانے کا مطالبہ کیا۔ احتجاجی مظاہرے کی قیادت کررہے قومی ورکنگ کمیٹی رکن ڈاکٹر نظام الدین خان، شاہین کوثر، سمیر خان، دہلی اسٹیٹ جوائنٹ کنوینر عبدالقادر اور سینکڑوں کارکنان کو دہلی پولیس نے گرفتار کرلیا اور مندر مارگ تھانے میں رکھا گیا ہے۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ایس ڈی پی آئی قومی ورکنگ کمیٹی رکن ڈاکٹر نظام الدین خان نے تریپورہ میں مسلمانوں کے خلاف تشدد پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے حکام سے مطالبہ کیا کہ وہ تشدد کو ختم کرنے اور علاقے میں امن اور ہم آہنگی کو بحال کرنے کیلئے موثر اقدامات کریں۔ انہوں نے مزید کہا کہ تریپورہ میں مسجدوں میں توڑ پھوڑ اور مسلمانوں کے دوکانوں اور مکانات پر حملے کئے جارہے ہیں۔ حالات قابو میں ہونے کے سرکاری دعوے کے باوجود تشدد جاری ہے۔ تریپورہ میں مسلمانوں کے خلاف موجودہ تشدد بنگلہ دیش میں درگا پوجا تہوار کے دوران ہندو برادری پر مسلم کمیونٹی کے کچھ انتہا پسند عناصر کے حملوں کے بعد پھوٹ پڑا ہے۔تریپورہ میں ہونے والے حملے اچانک نہیں ہیں، بلکہ ملک پر حکومت کررہے سنگھ پریوار کے فاشسٹوں کی طرف سے پھیلائی جانے والی مسلم مخالف نفرت کی ایک کڑی ہے۔ جب سے مرکز میں دائیں بازو کے فاشسٹ اقتدار میں آئے ہیں مسلم نفرت پورے ملک میں جنگل کی آگ کی طرح پھیل رہی ہے۔ جبکہ بنگلہ دیش حکومت نے ہندؤں پر حملے پر فوری ردعمل کرتے ہوئے مجرموں کو گرفتار کرکے تشدد کے پھیلا ؤ پر قابو پالیا ہے، وہیں تریپورہ حکومت اور بی جے پی تریپورہ میں ہونے والے تشدد پر خاموشی اختیار کیے ہوئے ہے اور ہندوتوا فاشسٹوں کو توڑ پھوڑ اور تشدد کو جاری رکھنے کی ترغیب دے رہی ہیں۔ ڈاکٹر نظام الدین خان نے کہا کہ تشدد کا تسلسل حالات کو مزید خراب کرنے اور ریاست میں امن اور ہم آہنگی کو تباہ کرنے کا باعث بن سکتا ہے اور مطالبہ کیا کہ حکومت کو چاہئے کہ وہ مجرموں کے خلاف سخت سے سخت کارروائی کرے اور تشدد کو فوری طور پر ختم کرے۔