لکھنو: دیوالی پر اکھلیش یادو چچا شیوپال یادو کو بڑا تحفہ دیا ہے۔ اکھلیش یادو نے کہا ہے کہ سال 2022 میں ہونے والے اترپردیش اسمبلی انتخابات میں سماجوادی پارٹی چچا شیوپال یادو کی پارٹی اور سبھی چھوٹی اور علاقائی جماعتوں کے ساتھ اتحاد کرے گی۔ چچا کا پورا احترام ہوگا، ہم چچا کا زیادہ سے زیادہ احترام کریں گے۔ بی جے پی حکومت میں مہنگائی سے سب پریشان ہیں، ہر چیز میں مہنگائی ہے۔ کسان، نوجوان سب پریشان ہیں۔ بی جے پی حکومت کسانوں کو کھاد تک نہیں دے پا رہی ہے۔ وزیراعلیٰ یوگی سماجوادی پارٹی حکومت کے کاموں کا افتتح کر رہے ہیں۔ چچا-بھتیجے میں یوپی کے گزشتہ اسمبلی انتخابات کے وقت سے ناراضگی کا سلسلہ شروع ہوا تھا۔ اس ناراضگی کا خاتمہ ملائم سنگھ یادو کے یوم پیدائش پر ہوسکتا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ شیوپال یادو، نیتا جی کے یوم پیدائش کو آخری امید کے طور پر دیکھ رہے تھے، جو 22 نومبر کو ہے۔ اس سے پہلے ہی اکھلیش یادو نے اتحاد کا اعلان کرکے تمام قیاس آرائیوں کو ختم کر دیا ہے۔ سابق وزیراعلیٰ اکھلیش یادو کانپور سے اور ان کے چچا شیوپال یادو متھرا ورنداون سے اپنی انتخابی مہم کا آغاز کرچکے ہیں، لیکن ابھی دونوں الگ الگ راستوں پر چل رہے ہیں۔ کارکنان کے من میں بھی سوال اٹھا رہا تھا کہ کیا چچا-بھتیجے کی مسلسل چل رہی گاڑی کیا 22 نومبر کو ہی ایک پلیٹ فارم پر رکے گی، لیکن اکھلیش یادو نے اب شیو پال کے ساتھ ساتھ چلنے کا اعلان کر دیا ہے۔ اس سے قبل اترپردیش میں ایک ایسا دور تھا، جب سماجوادی پارٹی سے لے کر حکومت تک میں شیوپال یادو کا رعب دکھائی دیتا تھا۔ سال 2017 کے اسمبلی انتخابات میں اکھلیش سے دوریاں بڑھ گئیں اور اس کے بعد انہوں نے اپنی نئی جماعت کی تشکیل کرلی۔ حالانکہ ان کے قریبی رہے تمام لیڈر سماجوادی پارٹی میں یا تو حاشیے پر چلے گئے یا تو شیوپال کی پارٹی میں رکنیت حاصل کرلی۔ واضح رہے کہ سابق وزیر اعلیٰ اکھلیش یادو کے چچا شیو پال یادو کئی عوامی مقامات اور انٹرویو میں بار بار یہ بات کہہ چکے ہیں کہ ہماری پارٹی کے بغیر اترپردیش میں کسی بھی پارٹی کی حکومت نہیں بنے گی۔ اب اتحاد سے متعلق فیصلہ سماجوادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو کو کرنا ہے۔