کورونا کو سنگین ہونے سے روکے گی یہ اینٹی باڈی، سائنسدانوں کو ملی بڑی کامیابی

واشنگٹن: سائنسدانوں نے ایسے اینٹی باڈی کی شناخت اور جانچ کی ہے جو کورونا وائرس کے کئی ویرئنٹ سے ہونے والے انفیکشن کی سنگینی کو محدود کرسکتا ہے ۔ ساتھ ہی یہ اینٹی باڈی ان انفیکشن کو سنگین ہونے سے روکنے میں بھی کارگر ہے ، جو کورونا کے ساتھ ہی سارس بیماری کیلئے بھی ذمہ دار ہیں ۔ اسٹڈی میں یہ سارس کا قہر پھیلانے والے سار سی او وی ون وائرس کے انفیکشن اور موجودہ کووڈ 19 سے متاثر ایک ایک مریض کے خون کا تجزیہ کرکے اس کے جسم سے اینٹی باڈی کو الگ کیا گیا ۔

اسٹڈی میں شامل امریکہ کی ڈیوک یونیورسٹی ہیومن ویکسین انسٹی ٹیوٹ کے ڈائریکٹر بارٹن ہینس نے کہا کہ اس اینٹی باڈی میں موجودہ عالمی وبا سے نمٹنے کی صلاحیت ہے ۔ ہینس نے کہا کہ یہ مستقبل میں سامنے آنے والے پھیلاو کیلئے بھی دستیاب ہوسکتا ہے ۔ اگر یا جب کبھی دیگر کورونا وائرس اپنے نیچرل انیمل فیڈ سے نکل کر انسانوں میں آجاتے ہیں ۔
محقیقین نے 1700 سے زیادہ اینٹی باڈی کی شناخت کی ، جو مدافعتی نظام مخصوص جگہوں پر مخصوص وائرس سے جڑ کر جراثیم کو خلیات کو متاثر کرنے سے روکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب وائرس کا میوٹیشن ہوتا ہے تو کئی بائنڈنگ سائٹ بدل جاتے ہیں یا ختم ہوجاتے ہیں ، جس سے اینٹی باڈی غیر موثر ہوجاتی ہے ۔
انہوں نے ایسی اینٹی باڈیز پر دھیان مرکوز کیا جو وائرس کے مختلف ویرئنٹ کے خلاف زیادہ کارگر ہونے کی ان کی صلاحیت کی وجہ سے ان سائٹوں کو ٹارگیٹ کرتی ہے ۔ یہ ریسرچ منگل کو سائنس ٹرانسلیشن میڈیسن میں شائع ہوئی ہے ۔

SHARE
ملت ٹائمز میں خوش آمدید ! اپنے علاقے کی خبریں ، گراؤنڈ رپورٹس اور سیاسی ، سماجی ، تعلیمی اور ادبی موضوعات پر اپنی تحریر آپ براہ راست ہمیں میل کرسکتے ہیں ۔ millattimesurdu@gmail.com