دہلی میں دیوالی کے موقع پر پٹاخہ فروخت کرنے اور چھوڑنے پر سخت پابندی عائد کی گئی ہے۔ عدالت نے بھی واضح کر دیا ہے کہ ماحولیات پر پڑنے والے برے اثرات سے بچنے کے لیے پٹاخوں کا استعمال نہ کیا جائے تو بہتر ہے۔ یہی وجہ ہے کہ 50 سے زائد کاروباریوں اور پٹاخہ بنانے والی کمپنیوں نے گزشتہ روز دہلی ہائی کورٹ سے اپنی اس عرضی کو واپس لے لیا جس میں دہلی حکومت کے فیصلے کو چیلنج کیا گیا تھا۔ لیکن کچھ ہندو تنظیمیں دیوالی کے موقع پر پٹاخہ پھوڑے جانے کی اجازت نہ دیئے جانے پر ناراض ہیں۔ آج ‘راشٹروادی شیوسینا’ نامی تنظیم نے راجدھانی کے جنتر-منتر میں احتجاجی مظاہرہ بھی کیا۔
यानी वैक्सीन खामख्वाह ही लगाई जा रही है..
जब पटाखों से ही कोरोना भगाया जा सकता है.#MeriDelhi https://t.co/nScRm3PKbW— Alka Lamba (@LambaAlka) November 3, 2021
دلچسپ بات یہ ہے کہ ایک ویڈیو سامنے آئی ہے جس میں پٹاخہ پھوڑنے کی اجازت اس لیے مانگی جا رہی ہے تاکہ کورونا کا خاتمہ کیا جا سکے۔ ویڈیو میں کچھ لوگ ‘پٹاخے جلاؤ، کورونا بھگاؤ’ کا نعرہ بلند کرتے نظر آ رہے ہیں۔ مظاہرین کے ہاتھوں میں کچھ تختیاں بھی نظر آ رہی ہیں جس میں دہلی کے وزیر اعلیٰ کیجریوال کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے۔ ایک تختی پر لکھا گیا ہے ”کیجریوال دیوالی میں پٹاخے پر روک لگا کر اپنے آپ کو کیا ثابت کرنا چاہتے ہیں۔” ایک دیگر تختی پر لکھا گیا ہے ”پٹاخے چھڑاؤ، ملیریا، چکن گنیا، ڈینگو بھگاؤ۔”
‘پٹاخے جلاؤ، کورونا بھگاؤ’ نعرہ لگاتے ہوئے پوسٹ ویڈیو کو کانگریس لیڈر الکا لامبا نے بھی ری ٹوئٹ کیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی انھوں نے لکھا ہے ”یعنی ویکسین خواہ مخواہ ہی لگائی جا رہی ہے۔ جب پٹاخوں سے ہی کورونا بھگایا جا سکتا ہے۔” اس کے ساتھ انھوں نے ‘ہیش ٹیگ میری دہلی’ بھی لگایا ہے۔