تریپورہ کی اس خوبصورت مسجد کو بھی فسادیوں نے کی جلانے کی کوشش ، ہندو – مسلم نے مل کر بچایا

نئی دہلی: (رخسار احمد) تریپورہ میں مسلمانوں کے خلاف تشدد مسلسل 11 دن تک جاری رہا۔ اس تشدد میں بجرنگ دل کے غنڈوں نے 15-16 مساجد کئی گھروں اور دکانوں کو نشانہ بنایا۔ اس معاملے میں ملت ٹائمز کے چیف ایڈیٹر شمس تبریز قاسمی نے گراؤنڈ رپورٹنگ کر کے پورے معاملے کی جانکاری حاصل کی۔ بجرنگ دل اور وشو ہندو پریشد کے لوگوں نے مسلمانوں کی دکانوں اور مکانوں کو چُن چن کر جلایا ۔
لیکن اس سب کے درمیان تریپورہ کی راجدھانی اگرتلہ میں ہندو مسلم بھائی چارہ نظر آیا۔ جب وہاں کی خوبصورت ترین مسجدوں میں سے ایک کو فسادیوں نے نقصان پہنچانے کی کوشش تو ہندو مسلم نے مل کر بچایا۔ ہندوؤں نے فسادیوں سے کہا کہ اگر انہوں نے مسجد کو نقصان پہنچایا تو ہم انہیں نہیں چھوڑیں گے۔
فسادیوں نے مسجد کا گیٹ توڑنے کی کوشش کی لیکن وہاں موجود کچھ ہندوؤں نے انہیں روک دیا۔ اس مسجد سے متصل ایک مندر بھی یہاں برسوں سے ہے، ہندو – مسلم سب ایک ساتھ رہ رہے ہیں، لیکن ایسا کوئی واقعہ کبھی نہیں ہوا۔ جس کی وجہ سے دونوں برادریوں میں رسہ کشی یا من مٹاؤ ہو ۔ اس خبر کی اطلاع ملت ٹائمز کے چیف ایڈیٹر شمس تبریز قاسمی نے دی، انہوں نے ٹوئٹ کر کے لکھا – تریپورہ کے دارالحکومت اگرتلہ میں بھی دہشت گردوں نے اس خوبصورت مسجد پر حملہ کیا، توڑ پھوڑ اور آگ لگانے کی کوشش کی، لیکن فوراً مسلمان وہاں پہنچ گئے اور حملہ کرنے سے انہیں روک دیا۔ بجرنگی دہشت گردوں کو حملے سے روکنے کے لیے مقامی ہندو بھائیوں نے بھی مسلمانوں کا ساتھ دیا۔
اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ کچھ لوگ ہندو مسلم کے نام پر فساد کر کے ہمیں توڑنا چاہتے ہیں۔ لیکن آج بھی ہندو مسلم بھائی چارہ نظر آتا ہے۔ اس کا خوبصورت ثبوت تریپورہ کا اگرتلہ ہے۔ جہاں ہندو بھائیوں نے مسجد کو فسادیوں سے بچایا اور دنگائیوں کو دھمکیاں دے کر بھگا دیا۔
جب ہمارے چیف ایڈیٹر نے اس معاملے میں لوگوں سے بات کی تو انہوں نے بتایا کہ بہت سے لوگوں کا ہجوم مسجد پر حملہ کرنے آیا تھا۔ وہ مسجد کے گیٹ کو دھکا دے کر توڑنا چاہتے تھے۔ نیز اس کا ارادہ تھا کہ وہ مسجد کو آگ لگادے۔ لیکن وہاں کے ہندو بھائیوں نے مسلمانوں کے ساتھ مل کر مسجد کو بچایا۔ یہی نہیں تریپورہ کی چندرکلا کی انتظامیہ نے بھی تعاون کیا۔ انہوں نے کہا کہ ماحول کو خراب کرنے والوں کے خلاف مناسب کارروائی کی جائے گی۔

SHARE
ملت ٹائمز میں خوش آمدید ! اپنے علاقے کی خبریں ، گراؤنڈ رپورٹس اور سیاسی ، سماجی ، تعلیمی اور ادبی موضوعات پر اپنی تحریر آپ براہ راست ہمیں میل کرسکتے ہیں ۔ millattimesurdu@gmail.com