افريقی ملک سيرا ليون ميں ايک فيول ٹينکر کو پیش آنے والے حادثے کے نتیجے ميں کم از کم ننانوے افراد ہلاک ہو چکے ہيں جبکہ زخميوں کی تعداد بھی ايک سو سے زائد ہے۔ يہ واقعہ دارالحکومت فری ٹاؤن کے قریب پيش آيا ہے۔
حکام نے بتايا ہے کہ زخميوں کی ايک بڑی تعداد اُن افراد پر مشتمل ہے، جو حادثے کے بعد بہنے والا تیل جمع کرنے کے ليے وہاں موجود تھے۔ حکام نے خدشہ ظاہر کيا ہے کہ ہلاک شدگان کی تعداد ميں اضافہ ممکن ہے۔ آئل ٹینکر ایک بس کے ساتھ ٹکرایا تھا، جس کے نتیجے میں وہاں تیل ٹینکر سے بہنے لگا تھا۔ قریب ہی ایک گیس اسٹیشن بھی تھا اور آگ لگنے سے وہاں بھی دھماکا ہوا۔
فری ٹاؤن کے مضافاتی علاقے ولنگٹن میں دھماکے کے بعد شعلے اس قدر بلند ہوئے کہ انہوں نے قریبی کاروں کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا۔
تقریباً ایک سو افراد زخمی
دارالحکومت میں واقع کناٹ ہسپتال کے مردہ خانے کے حکام نے بتایا ہے کہ ہفتے کی صبح تک ان کے پاس بانوے لاشیں لائی گئی تھیں۔ نائب وزیر صحت امارہ جمبائی نے خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا کہ مزید 100 متاثرہ افراد کو دارالحکومت بھر کے ہسپتالوں اور کلینکس میں علاج کے لیے داخل کرا دیا گیا ہے۔ مقامی مئیر نے فیس بک پر ایک پوسٹ میں کہا ہے کہ زخمیوں میں زیادہ تر وہ افراد ہیں، جو لیک ہونے والے تیل کو جمع کرنے کے لیے وہاں موجود تھے۔
براعظم افریقہ میں اس نوعت کا یہ کوئی پہلا واقعہ نہیں ہے۔ ماضی میں بھی متعدد مرتبہ ایسا ہو چکا ہے کہ آئل ٹینکر کے حادثے کے بعد لوگ تیل حاصل کرنے کے لیے وہاں جمع ہوئے اور آگ لگنے کے سبب بڑی تعداد میں انسان موت کے منہ میں چلے گئے۔
ماضی میں پاکستان جیسے ملک میں بھی ایسے متعدد حادثات رونما ہو چکے ہیں۔ ماہرین آئل ٹینکر کے کسی بھی حادثے کے بعد متاثرہ مقام سے جلد از جلد دُوری اختیار کرنے کی تلقین کرتے ہیں۔