نئی دہلی: ( پریس ریلیز) تریپورہ حملہ کی تفصیلی رپورٹ سامنے آنے کے بعد آل انڈیا ملی کونسل کے جنرل سکریٹری ڈاکٹر محمد منظور عالم نے کہاکہ بھارت کی تاریخ کا یہ ایک اور شرمناک معاملہ ہے جس میں مسلمانوں پر حملہ ہوا ، مسجدوں کو جلایاگیا ، مسلمانوں کی دکانوں کو آگ کے حوالے کردیاگیا اور پولس نے شرپسندعناصر کو نہ تو روکنے کی کوشش کی اور نہ ہی ان کے خلاف کوئی کاروائی کی ۔ تریپورہ میں مسلمانوں پر ہوئے حملہ کا جائزہ لینے دہلی سے ملی تنظیموں کا ایک مشترکہ وفد گیا تھاجس میں آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت ، جماعت اسلامی ہند ، مرکزی جمعیت اہل حدیث اور نارتھ ایسٹ امارت شرعیہ کے علاوہ آل انڈیا ملی کونسل کے نمائندہ بھی شریک تھے ۔ دورہ مکمل ہونے کے بعد آل انڈیا ملی کونسل اور دیگر تنظیموں کی رپورٹ کی بنیاد پر ڈاکٹر محمد منظور عالم نے اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے یہ بھی کہاک تریپورہ میں مسلمان اقلیت میں ہیں ، وہاں برسوں سے ساتھ رہتے آئے ہیں ،کبھی کوئی فرقہ وارنہ فساد نہیں ہوا اس لئے سرکار اور حکومت کی ذمہ داری ہے کہ بجرنگ دل ، وشو ہندو پریشد اور دوسری تنظیموں کے خلاف سخت ایکشن لے جنہوں نے تریپورہ میں مسلمانوں ، مسجدوں اور دکانوں پرحملہ کیا ۔
ڈاکٹر محمد منظور عالم نے تریپورہ پولس کے اس اقدام پر سخت حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ وہاں ہوئے پرتشدد واقعات کی فیکٹ فائنڈنگ کیلئے گئی سپریم کورٹ کے وکیلوں پر یو اے پی اے کا کیس درج کرنا افسوسناک ہے ، یہ واقعہ بتارہا ہے کہ پولس شرپسندوں اور دنگائیوں کے خلا ف کاروائی کرنے کے بجائے ان لوگوں کے خلا ف ایکشن لے رہی ہے جو شرپسندوں کو ایکسپوز کررہے ہیں اور وہاں کی سچائی ثبوتوں کے ساتھ بتارہے ہیں ۔ ڈاکٹر محمد منظو رعالم نے پولس کے اس اقدام کی بھی سخت تنقید کی جس میں تریپورہ کے معاملہ پر ٹویٹ کرنے کی وجہ سے 102 لوگوں کے خلاف پولس نے یو اے پی اے کے تحت مقدمہ درج کرلیا ہے ۔
ڈاکٹر محمد منظور عالم نے تریپورہ حکومت سے مطالبہ کیاہے کہ تمام شرپسندوں کے خلاف فوری کاروائی کی جائے ، جن مساجد کو منہدم کیا گیا ہے یا نقصان پہنچایا گیا ہے حکومت اس کی تعمیر کرائے ، جن لوگوں کی املاک کا نقصان ہوا ہے انہیں مکمل معاوضہ دیا جائے ، اقلیتوں کو مکمل تحفظ فراہم کیا جائے اور ملزمین کے خلاف سخت قدم اٹھایاجائے تاکہ دوبارہ ملک کی سلامتی کو کوئی خطرہ میں نہ ڈالے ۔انہوں نے مزید کہاکہ بنگلہ دیش میں اقلیتوں کے ساتھ جو کچھ ہوا وہ شرمناک تھا اور آل انڈیا ملی کونسل سمیت دنیا بھر کے مسلمانوں نے اس کی مذمت کی۔ہمارے ملک کا آئین اور دستور بہت جامع اور مستحکم ہے ، اقلیتوں کے حقوق کا ضامن ہے ، حکومت کو چاہیئے کہ وہ شہریوں کے حقوق کو یقینی بنائے، قانون کے مطابق کاروائی ، شرپسندوں کے دلوں میں قانون کا خوف پیدا کیا جائے تاکہ آئندہ اس طرح کے واقعات پیش نہ آئے ۔