بہرائچ: اترپردیش میں اینٹ پر 12 فیصدی جی ایس ٹی میں اضافہ کئے جانے کی مخالفت میں آج بہرائچ میں سینکڑوں اینٹ کاروباریوں نے جم کر احتجاج کیا اور اضافہ شدہ جی ایس ٹی کو واپس لینے کا مطالبہ کیا۔ اینٹ کاروباری بہبود کمیٹی کے بینر کے نیچے احتجاج کر رہے اینٹ کاروباریوں کا کہنا ہے کہ حکومت کے ذریعہ جو جی ایس ٹی میں اضافہ کیا گیا ہے۔ اس سے غریب سے لے کر ہر عام شہری کے اوپر زیادہ بوجھ بڑھے گا۔ چونکہ اینٹ مٹی سے بنایا جاتا ہے اس اینٹ پر جی ایس ٹی نہ کے برابر ہونی چاہے تاکہ ہر ایک آدمی آسانی سے اسے خرید سکے۔
اینٹ کاروباری بہبود کمیٹی کے جنرل سکریٹری محمدعبداللہ کا کہنا ہے کہ یہ احتجاج پوری ریاست میں جاری ہے۔ اگر حکومت اپنے اس فیصلے کو واپس نہیں لیتی ہے تو احتجاج میں مزید شدت آئے گی۔
دوسی طرف ضلع بہرائچ میں کام کرنے والی ہزاروں آنگن واڑی کارکنوں نے اپنے 17 نکاتی مطالبات کے سلسلے میں پیر کو کلکٹریٹ احاطے میں غیر معینہ احتجاجی مظاہرہ کا آغاز کیا ہے۔ احتجاج کر رہے آنگن باڑی کارکنوں کا کہنا ہے کہ اترپردیش حکومت کے ذریعہ جب تک آنگن باڑی کارکنوں کو سرکاری ملازم کا درجہ نہیں دیا جاتا ہے اس وقت تک احتجاجی مظاہرہ جاری رہے گا۔ آنگن باڑی جوائنٹ امپلائی یونین کے ضلع صدر سنیتا آریہ نے کہا کہ حکومت کی جانب سے ہم لوگوں کو 120 دن کا وقت دیا گیا تھا۔ اور وہ وقت پورا ہوچکا ہے۔ لہذا اب حکومت ہمارے مطالبات کو پورا کرے ۔ ہمارے اعزازیہ میں اضافہ کیا جائے اور ہمیں سرکاری ملازم کا درجہ دے، بصورت دیگر یہ احتجاج جاری رہے گا۔
(بشکریہ قومی آواز)