ملت اسلامیہ پر جاری چوطرفہ حملہ کا مقابلہ کرنے کیلئے متحد ہوکر منصوبہ بندی ضروری: ڈاکٹر منظور عالم  پٹنہ میں اتحاد ملت کا خصوصی اجلاس، دہلی اعلامیہ کو آگے بڑھانے کی جدوجہد جاری 

پٹنہ سے شمس تبریز قاسمی کی رپوٹ 

اتحاد ملت کمیٹی کی جانب سے پٹنہ میں آج خصوصی اجلاس کا انعقاد عمل میں آیا جسے آج سے تین ماہ قبل دہلی میں ہونے والی اتحاد ملت کانفرنس کی تجاویز کو عملی جامہ پہنانے کی سلسلے میں ہم پیش رفت سمجھا جارہا ہے ۔ 8 اگست 2021 کو دہلی میں 18 اہم ملی تنظیموں او ر اداروں کی جانب سے ایک میٹنگ منعقد ہوئی جس میں اتحاد اور اتفاق کے فارمولہ پر غور و خوض کیا گیا تھا ، سبھی مسلک ، طبقہ اور مکتب فکر سے تعلق رکھنے والی سرکردہ شخصیات اور رہنما نے شرکت کرکے میٹنگ کے ایجنڈا سے اتفاق کیا تھا اور کہا تھا کہ ہم سب اپنے باہمی اختلافات کو فراموش کرکے سیاسی ،سماجی اور علمی طور پر متحد ہوکر کام کریں گے ، ایک دوسرے کے خلاف نہیں جائیں گے ، اس میٹنگ کی قرار داد کو آگے بڑھاتے ہوئے آج ایک خصوصی میٹنگ یہاں پٹنہ کے ایکتا نگر میں منعقد ہوئی جس میں مختلف مکاتب فکر کی سرکردہ شخصیات نے شرکت کی ۔

آل انڈیا ملی کونسل کے اسسٹنٹ جنرل سکریٹری مولانا مصطفی رفاعی نے افتتاحی خطاب میں کہاکہ گذشتہ میٹنگ میں یہ طے ہوا تھا کہ ہرایک صوبہ اور شہر میں اتحاد ملت کا جلسہ منعقد کیا جائے جس پر عمل در آمد شرو ع ہوگیا ہے۔ پٹنہ اور قراب جوار کے اکابرین یہاں جمع ہیں۔ ان کی موجودگی سے استفادہ کرتے ہوئے پٹنہ شہر میں ایک اجلاس منعقد کیا جائے کیوں کہ اتحاد ملت ضروری فرض ہے اور موجودہ حالات میں اس کو ترجیح دیں۔

آل انڈیا ملی کونسل کے جنرل سکریٹری ڈاکٹر محمد منظو رعالم نے کہاکہ حالات کا جائزہ لینا اور تاریخ کا مطالعہ ضروری ہے ،وہ قوم مقابلہ نہیں کرسکتی ہے جو تاریخ نہیں پڑھتی ہے، مطالعہ نہیں کرتی ہے۔ پانچ سالوں میں بی جے پی دو درجن ایسی کتابیں لائی ہے جس میں ان کی پالیسی ہیں اور ہم کچھ نہیں کررہے ہیں۔ دانشوران اس پر توجہ نہیں دے رہے ہیں۔ اس بیک گراؤنڈ میں اتحاد ملت کی اہمیت کو سمجھیں اور غور کریں کہ ہمیں کیسے اور کس انداز سے چوطرفہ حملوں کا مقابلہ کرنا ہے ۔ اگر ہم اس وقت ماحول کو نہیں سمجھ سکے تو حالات اور خراب ہوجائیں گے۔ انہوں نے اتحاد ملت کیلئے یہ بھی رائے پیش کی کہ علماء کرام اگر دوسروں کی حوصلہ افزائی کرنے لگیں گے تو معاملہ مزید آگے بڑھے گا۔ تعاون کرنے کیلئے ضروری ہے کہ ہم دل سے سپورٹ کریں۔ غلط کو غلط کہنے کی ہمت پیدا کریں۔ اس وقت ذرائع ابلاغ اور میڈیا پر فرقہ پرست ذہنیت کے لوگوں کا قبضہ ہے جس کے ذریعہ مسلمانوں کے خلاف لگاتار منفی پیروپیگنڈہ ہورہا ہے ۔ اس لئے بہت ضروری ہے کہ ہم منصوبہ بندی کریں۔ آندھرا پر دیش میں ہم لوگوں نے فیصلہ کیا تھا کہ 2050 تک ہمارا کوئی بھی بچہ ان پڑھ نہ ہو اس کو بھی آگے بڑھانے کی ضرورت ہے۔علم کی فطرت اور اس کے نیچر کو پہچاننے کی ضرورت ہے۔ نئے اسلوب میں چیزوں کو لانے کی ضرورت ہے۔ مولانا انیس الرحمن قاسمی نے کہاکہ اتحاد اس وقت ہندوستان مسلمانوں کے سیاسی ، سماجی اور ملی بقا کی اہم ضرروت ہے اورخوشی کی بات ہے کہ دہلی میں جواعلی سطحی میٹنگ ہوئی تھی اس کو اب عملی جامہ پہنایا جارہا ہے ۔ علاوہ ازیں میٹنگ میں معروف شیہ عالم دین مولانا امانت اللہ ۔ مولانا رضوان اصلاحی امیر جماعت اسلامی بہار ۔ مولانا ناظم قاسمی صدر جمعیت علماء بہار ۔ علامہ آیت اللہ شاہ قادری کے نمائندہ سمیت متعدد اہل علم اور سرکردہ شخصیات نے شرکت اور مشترکہ طور پر سبھی نے اتحاد ملت کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے اس کا خیر مقدم کیا اور اسے آگے بڑھانے کا عزم ظاہر کیا ۔ قبل ازیں مولانا اجمل فاروق ندوی نے دہلی میں منعقد ہونے والی اتحاد ملت کانفرنس کی روداد پڑھ کر سنایا ، قاری شہاب الدین کی تلاوت سے مجلس کا آغاز ہوا ۔

SHARE
ملت ٹائمز میں خوش آمدید ! اپنے علاقے کی خبریں ، گراؤنڈ رپورٹس اور سیاسی ، سماجی ، تعلیمی اور ادبی موضوعات پر اپنی تحریر آپ براہ راست ہمیں میل کرسکتے ہیں ۔ millattimesurdu@gmail.com