نئی دہلی: سنٹرل کونسل فار ریسرچ ان یونانی میڈیسن (سی سی آر یو ایم)، وزارت آیوش، حکومت ہند نے انڈیا ہیبیٹیٹ سنٹر، نئی دہلی میں اصول تحقیق پر ایک قومی سمینار کا انعقاد کیا۔
اس موقع پر پروفیسر عاصم علی خان، ڈائریکٹر جنرل،سی سی آر یو ایم اورایڈوائزر(یونانی)، وزارت آیوش، حکومت ہند نے مہمان خصوصی کے طور پرشرکت کرنے کے لیے پروفیسر نجمہ اختر، وائس چانسلر،جامعہ ملیہ اسلامیہ کا شکریہ ادا کیا۔
پروفیسر خان نے طبی تحقیق، ادویات کی معیار بندی،دوائی پودوں کی کاشت اورسروے اور ادبی تحقیق میں سی سی آر یو ایم کی کامیابیوں پر روشنی ڈالی اورمعاون اداروں بالخصوص جامعہ ملیہ اسلامیہ کے تعاون کا ذکر کیا۔انہوں نے یونانی طب کے علم اور کلاسیکی کتابوں کے تحفظ، ترجمہ، تدوین وتالیف اور بازاشاعت میں جامعہ میں قائم حکیم اجمل خان انسٹی ٹیوٹ فار لٹریری اینڈ ہسٹاریکل ریسرچ ان یونانی میڈیسن کی حصولیابیوں کاخاص طور پر ذکر کیا۔
پروفیسر خان نے اسٹینفورڈ کی فہرست میں جامعہ ملیہ اسلامیہ کے 16 محققین کی شمولیت کا ذکرکیا اور اس حصولیابی کے لیے پروفیسر نجمہ اختر کو مبارکباد پیش کی۔
پروفیسر نجمہ اختر نے اپنے خطاب کے دوران جامعہ ملیہ اسلامیہ کی حالیہ حصولیابیوں بالخصوص نیشنل انسٹی ٹیوشنل رینکنگ فریم ورک (این آئی آر ایف) -2021 میں ملک کی ’ٹاپ 10 یونیورسٹیوں‘ میں چھٹا مقام ملنے کے بارے میں بتایا۔
پروفیسر نجمہ اختر نے پروفیسرعاصم علی خان کے ساتھ اپنی قریبی وابستگی کا ذکر کیا اور امید ظاہر کی کہ یہ تعلق دونوں اداروں کے ماہرین تعلیم اور محققین کے درمیان بالخصوص دونوں ادارے اور بالعموم معاشرے کی بہتری کے لیے مضبوط تعلق کا باعث بنے گا۔
انہوں نے قومی اور عالمی سطح پر یونانی طب کی موجودگی کو سراہا اورسی سی آ ریو ایم کے کام کی تعریف کی۔ انہوں نے یونانی طب میں تحقیقی حصولیابیوں کے لیے پروفیسر عاصم علی خان اور ان کی ٹیم کی ستائش کی۔
پروفیسرنجمہ اختر اور پروفیسر خان نے دونوں اداروں کے درمیان باہمی تعاون اور اشتراک کو مضبوط بنانے پر بھی تفصیلی بات چیت کی۔ مستقبل قریب میں دونوں رہنما تحقیق کے کثیر جہتی میدان میں کام کو آگے بڑھانے اور دونوں اداروں میں موجود صلاحیتوں سے فائدہ اٹھانے کے لیے میٹنگ کا سلسلہ شروع کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
پروفیسر نجمہ اختر اور پروفیسر خان نے محسوس کیا کہ سی سی آ ریو ایم اور جامعہ ملیہ اسلامیہ تعلیمی اور تحقیقی سرگرمیوں سے متعلق باہمی طور پر متفقہ موضوعات پر کچھ مستقل اور پائیدار میکانزم کے ذریعہ موجودہ ربط کو مزید منظم انداز میں آگے بڑھا سکتے ہیں۔
میڈیا کو جواب دیتے ہوئے پروفیسر اختر اور پروفیسر خان نے سی سی آر یو ایم اورجامعہ کی کوششوں کوستائش کی اوردونوں نے محسوس کیا کہ بہت سی بیماریوں اور صحت کی دیکھ بھال سے متعلق مسائل کے حل تلاش کرنے کے لیے روایتی طب اور ہربل سائنس میں تحقیق کی ضرورت ہے۔
مہمان اعزازی ڈاکٹر آر کے منچندا نے اصول تحقیق کی اہمیت پر روشنی ڈالی اور یونانی طب میں تحقیق و ترقی کے شعبے میں سی سی آر یو ایم کی کارکردگیوں کی تعریف کی۔
ڈاکٹر مختار اے۔ قاسمی، جوائنٹ ایڈوائزر (یونانی)، وزارت آیوش، حکومت ہند نے کہا کہ سی سی آر یو ایم نے وزارت آیوش کے تعاون سے قابل ستائش کام کیے ہیں۔
سمینار کا افتتاحی اجلاس ڈاکٹر غزالہ جاوید، ریسرچ آفیسر (یونانی) سائنٹسٹ-IV،سی سی آر یو ایم کے کلمات تشکر کے ساتھ اختتام پذیر ہوا۔
سمینار کے دو تکنیکی اجلاس تھے جن میں ڈاکٹر جگل کشور، ہیڈ، شعبہ کمیونٹی میڈیسن، صفدر جنگ ہسپتال، نئی دہلی، پروفیسر کے ایم وائی امین، علی گڑھ مسلم یونیورسٹی، علی گڑھ، پروفیسر منیش گوئل، لیڈی ہارڈنگ میڈیکل کالج،نئی دہلی، ڈاکٹر شیکھر گروور، مولانا آزاد انسٹی ٹیوٹ آف ڈینٹل سائنسز، نئی دہلی اور ڈاکٹر تنو آنند، سائنٹسٹ – ڈی، آئی سی ایم آر، نئی دہلی نے خطاب کیا۔
سمینار میں جامعہ ملیہ اسلامیہ، جامعہ ہمدرد، آیوروید اور یونانی طبیہ کالج، دہلی یونیورسٹی، امیٹی یونیورسٹی اور دیگر تحقیقی وتعلیمی اداروں کے سائنسدانوں، ماہرین تعلیم، محققین اور طلباء کے ساتھ ساتھ سی سی آر ایم کے صدر دفتر اور اداروں کے محققین نے شرکت کی۔
ڈاکٹر پون کمار، ریسرچ آفیسرسائنٹسٹ-IV، ڈاکٹر اسامہ اکرم، ریسرچ آفیسر (یونانی) اور ڈاکٹر سعد احمد، کنسلٹنٹ (یونانی)، سی سی آر یو ایم نے سمینار کے انتظام وانصرام میں اہم رول ادا کیا اور ڈاکٹر نگہت انجم، ریسرچ آفیسر (یونانی) سائنٹسٹ – III نے نظامت کے فرائض انجام دیے۔