نئی دہلی: (رخسار احمد) بہار میں صحافی کے بہیمانہ قتل کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ جہاں صحافی کی لاش آدھی جلی ہوئی ملی۔ یہ واقعہ بہار کے مدھوبنی ضلع کا ہے۔
صحافی کا نام اویناش جھا ہے اور عمر 24 سال بتائی جاتی ہے۔ اویناش جھا گزشتہ تین سالوں سے اپنے علاقے کے نرسنگ ہوم سے متعلق شکایات افسر کو بھیج رہے تھے۔ اہل خانہ کا کہنا ہے کہ اویناش 9 نومبر سے ہی لاپتہ تھا ۔ اس نے پولیس اسٹیشن میں گمشدگی کی شکایت درج کرائی تھی۔
الزام تھا کہ بینی پٹی میں مقامی ہسپتال مافیا نے اغوا کر لیا۔ اہل خانہ نے اسپتال چلانے والوں پر اویناش کو قتل کرنے کا الزام لگایا ہے۔ آپ کو بتا دیں کہ صحافی اویناش جھا ایک مقامی نیوز پورٹل میں کام کرتے تھے۔ حال ہی میں انہوں نے نجی ہسپتال میں دھاندلی کے حوالے سے ایک پوسٹ اپ لوڈ کی تھی۔ تب سے وہ لاپتہ تھا۔
مقامی لوگوں کے مطابق اویناش کی اطلاع پر کئی کلینک اور پرائیویٹ اسپتالوں میں کریک ڈاؤن کیا گیا۔ ان میں سے بہت سے ہسپتال بند کر دیئے گئے تھے اور کچھ کو جرمانے ادا کرنے پڑے تھے۔ بتایا جاتا ہے کہ رپورٹس کو روکنے کے لیے اسے نہ صرف دھمکیاں ملتی رہی ہیں بلکہ اسے کئی بار بڑی رقم کی پیشکش بھی کی گئی تھی ۔
ان کا گھر بینی پٹی میں لوہیا چوک کے قریب ہے۔ گھر میں نصب سی سی ٹی وی کے مطابق اسے آخری بار منگل کی رات دیکھا گیا تھا۔ رات 9 بجے کے قریب وہ گھر کے قریب چہل قدمی کر رہا تھا اور موبائل پر بات بھی کر رہا تھا۔ سی سی ٹی وی فوٹیج میں یہ بھی دیکھا گیا کہ وہ کئی بار اپنے کلینک میں گیا جو اسی لین پر ہے۔
جمعہ کو اویناش کے کزن کو پتہ چلا کہ اس کی لاش سڑک پر ملی ہے۔ گھر والے وہاں پہنچے لیکن لاش بری طرح جھلس چکی تھی۔ انگلی کی انگوٹھی سے اس کی شناخت کی جا سکی ۔ اس کی گردن اور ٹانگ پر زنجیر سے باندھنے کے نشانات بھی پائے گئے۔
پوسٹ مارٹم کے بعد لاش لواحقین کے حوالے کر دی گئی۔ اب لوگ یہ سوال بھی اٹھا رہے ہیں کہ تھانہ گھر سے 100 میٹر کے فاصلے پر ہونے کے باوجود کسی کو کیسے اغوا کر لیا گیا اور قتل بھی کر دیا گیا ۔