جمعیۃ علماء کی گزارش پر تین رکنی وفد نے وزیر داخلہ سے ملاقت کی
ممبئی: مہاراشٹر کے شہر مالیگاؤں اور ناندیڑ میں گذشتہ جمعہ بند کے دوران رونماہونے والے واقعات کے بعد پولس کی جانب سے بے قصوروں کو گرفتار کیئے جانے اور انہیں ہراساں کیئے جانے پر روک لگانے کی گذارش آج سماج وادی پارٹی کے ارکان اسمبلی ابو عاصم اعظمی اور رئیس شیخ نے وزیر داخلہ مہاراشٹر سے کی۔ وزیر داخلہ دلیپ ولسے پاٹل سے ملاقات کے دوان جمعیۃ علماء مہاراشٹر (ارشد مدنی) کے لیگل ایڈوائزر ایڈوکیٹ شاہد ندیم بھی موجود تھے۔
مالیگاؤں اور ناندیڑ کے بگڑتے حالات اور پولس کی یک طرفہ کارروائی کے تعلق سے جمعیۃ علماء قانونی امدادکمیٹی کے سربراہ گلزار اعظمی نے ابو عاصم اعظمی سے گذارش کی تھی کہ وہ پولس کی جانب سے کی جانے والی یک طرفہ کارروائی کی ہوم منسٹر سے شکایت کریں جس کے بعد آج وفد نے ممبئی کے والکیشور علاقے میں واقع سرکاری بنگلے پر دلیپ ولسے پاٹل سے ملاقات کی۔
دوران ملاقات ابو عاصم اعظمی اور رئیس شیخ نے دلیپ ولسے پاٹل کو بتایا کہ پولس نوجوان لڑکوں پر 307 اور دیگر سنگین دفعات کا اطلاق کر کے انہیں گرفتار کررہی ہے جس کی وجہ سے عوام میں ڈر اور خوف کا ماحول ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ پولس بجائے حقیقی خاطیوں کے عام پبلک کو ظلم کا نشانہ بنا رہی ہے جو فوراً بند ہونا چاہئے ورنہ عوام مشتعل ہوجائے گی اور پھر حالات بے قابو ہوجائیں گے۔انہوں نے کہا کہ بی جے پی ان واقعات کا سیاسی فائدہ اٹھانا چاہتی ہے لہذا فوراً حالات کو قابومیں کرنا ہوگا
دوران ملاقات ایڈوکیٹ شاہد ندیم نے وزیر داخلہ کو بتایا کہ مالیگاؤں میں ایک پر امن احتجاج چند نا معلوم عوام دشمن عناصر کی وجہ سے فساد میں تبدیل ہوگیا جسے پولس نے بروقت کنٹرول کرلیالیکن اس کے بعد پولس نے جو گرفتاریوں کا سلسلہ شروع کیا ہے اس پر روک لگانا چاہئے۔
ایڈوکیٹ شاہد ندیم نے کہا کہ میت کا پکارہ کرنے والے ایک شخص کو پولس نے گرفتار کرلیا جب کہ اس کا قصور اتنا تھا کہ اس نے آرگنائزر کی گذارش پر بند کا اعلان کیا تھا، اسی طرح روڈ سے گذرنے والے اور دیگر کاموں میں مصروف لوگوں کو بھی پولس نے گرفتار کیا ہے اورا ن پر دو دو پولس اسٹیشنوں میں مقدمات درج کیئے گئے ہیں۔
انہو ں نے وزیر داخلہ دلیپ ولسے پاٹل کو مزید بتایا کہ ابتک پچاس افراد مالیگاؤں میں گرفتار ہوچکے ہیں اور پولس نے مزید پندر سو لوگوں کو ماحول خراب کرنے اور پولس پر پتھراؤ کرنے کے الزام میں ملزم بنایا ہے جس کی وجہ سے شہر کا ایک بڑا طبقہ فکر مند ہے لہذا پولس کو حکم دیا جائے کہ گرفتاریوں کا سلسلہ بند ہو۔
وفد کی باتوں کو بغود سننے کے بعد دلیپ ولسے پاٹل نے وفد کو یقین دلایا کہ اس جانب سے توجہ دیں گے اور اعلی پولس افسران سے رابطہ قائم کرکے رپورٹ طلب کریں گے۔