ناگپور: این سی پی کے سربراہ شرد پوار نے ایک بار پھر ای ڈی اور سی بی آئی کے حوالہ سے مرکزی حکومت کو نشانہ بنایا۔ شرد پوار نے مودی حکومت پر حملہ بولتے ہوئے کہا کہ این سی پی ہو، کانگریس ہو یا شیو سینا، ہمارے اتحادیوں کو مختلف سرکاری ایجنسیوں کا غلط استعمال کر کے ہراساں کیا جا رہا ہے۔
شرد پوار نے کہا ”میں یہ کہہ رہا ہوں، چاہے آپ کتنے ہی چھاپے ماریں، کتنی ہی گرفتاریاں کر لیں، ہم مہاراشٹرا ریاست میں عام لوگوں کو آپ کے ساتھ کبھی نہیں آنے دیں گے۔ آپ کو صد فیصد ہار کا سامنا کرنا پڑے گا۔ میں کہہ رہا ہوں، تم نے انیل دیشمکھ کو جیل میں ڈالا، ان کے ہر دن اور ہر گھنٹے کی قیمت آج نہیں تو کل وصول ضرور ہوگی۔”
پوار نے کہا، انتقامی سیاست کی جا رہی ہے، طاقت کا استعمال عزت کے ساتھ کرنا پڑتا ہے، لیکن ان لوگوں کے قدم زمین پر نہیں ہیں اور اقتدار سر چڑھ کر بول رہا ہے، جو کچھ بھی ہو رہا ہے یہ اسی کا نتیجہ ہے۔
شرد پوار نے مزید کہا کہ انیل دیشمکھ کا معاملہ ہی دیکھ لیں۔ الزامات لگانے والے افسر کو مفرور قرار دے دیا گیا۔ نہ جانے کہاں غائب ہے، نہ جانے کس ملک میں ہے۔ طلب کیا گیا لیکن حاضر نہیں ہوا۔ انیل دیشمکھ آج جیل کے اندر ہیں۔ اس کی بڑی وجہ مرکز کی طاقت کا غلط استعمال، کچھ لوگوں کا دھندہ بن گیا ہے۔ سابق وزیر اعلیٰ دیویندر فڈنویس کا نام لیے بغیر انہوں نے کہا، ”کچھ لوگ اقتدار سے محروم ہونے کی وجہ سے بیمار ہیں، وہ ہر روز مرکز کو لوگوں کی فہرست بھیجتے ہیں اور کہتے ہیں کہ ان کی تحقیقات کی جائے”۔
شرد پوار نے کہا، ایکناتھ کھڈسے بی جے پی میں تھے۔ وہ این سی پی میں شامل ہو گئے، ان کی بیوی کو ای ڈی نے طلب کر لیا۔ پھر مقدمات درج ہوئے۔ یہ لوگ شیو سینا کے سنجے راوت کے خلاف کچھ نہیں کر سکے، اس لیے ان کی بیوی کو بلا کر ان کا بیان لیا اور انہیں ہراساں کیا۔ اجیت پوار کے خلاف کچھ کرنے سے قاصر رہے، ریاستی حکومت کو غیر مستحکم کرنے کی کوشش کی گئی۔ مہاراشٹر کے اقلیتی سماج کے وزیر حسن مشرف کے خلاف بھی چھاپے مارے گئے لیکن کچھ نہیں ملا۔ ایسی کتنی ہی مثالیں ہیں جو میں آپ کو بتا سکتا ہوں، وہ (بی جے پی) برداشت نہیں کر پا رہے ہیں کہ مہاراشٹر حکومت ان کے ہاتھ سے نکل گئی ہے۔