زرعی قوانین کی واپسی غرور اور آمریت پر جمہوری جدوجہد کی جیت: پاپولر فرنٹ

پاپولر فرنٹ آف انڈیا کے چیئرمین او ایم اے سلام نے اپنے حالیہ بیان میں وزیر اعظم کے زرعی قوانین کو واپس لینے کے اعلان کو ملک کے کسانوں کی طویل جمہوری جدودجہد کی جیت قرار دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مودی حکومت کو ایک بار پھر یہ سبق ملا ہے کہ جمہوریت میں اصل حکمراں عوام ہوتے ہیں اور ان کی چاہت کو نظرانداز نہیں کیا جا سکتا۔ کسانوں کی تاریخی جمہوری لڑائی کو بالآخر غرور اور آمریت پر فتح حاصل ہوئی ہے۔ حکومت کے ظالمانہ رویے کے باوجود کسان تنظیموں نے کبھی اپنا قدم پیچھے نہیں ہٹایا اور تقریباً ایک سال تک اپنی لڑائی کو جاری رکھا جس کے سامنے بی جے پی کے غرور کو گھٹنے ٹیکنے پڑ گئے۔
یوپی اسمبلی انتخابات کے وقت میں اس اعلان کا آنا کوئی اتفاق نہیں ہے۔ یہ وہی حکومت ہے جس نے بارہا یہ ثابت کیا ہے کہ اس نے ہمیشہ کسانوں کی زندگیوں اور ملک کے عوام کی خوشحالی سے بڑھ کر اپنی انتخابی جیت اور اقتدار کو ترجیح دی ہے اور اس چیز کو حاصل کرنے کے لئے یہ کسی بھی حد تک جا سکتی ہے۔ کسان قوانین کی واپسی نے بھی بغیر کسی شک کے یہ ثابت کر دیا ہے کہ کسانوں نے کبھی بھی ان قوانین کو قبول نہیں کیا اور ان قوانین کا مقصد صرف اور صرف ملک کے چند مالدار سرمایہ داروں کو فائدہ پہنچانا تھا۔ برسراحتجاج کسانوں پر پولیس اور دائیں بازو کی جماعتوں کے مظالم کو بھی کبھی نہیں بھلایا جا سکتا۔
ملک کو کسانوں کی جدوجہد کی حمایت اس وقت تک جاری رکھنی ہوگی جب تک کہ ان کے بقیہ مطالبات بھی پورے نہیں ہو جاتے اور ان قوانین کے خلاف مظاہروں میں اپنی جانیں گنوانے والوں کو انصاف نہیں مل جاتا۔
اس جیت میں دیگر حاشیے پر کھڑے طبقات کے لئے ایک بڑا سبق ہے کہ وہ اپنے حقوق کی حفاظت کیسے کریں اور سی اے اے اور این آر سی جیسے تفریقی و غیردستوری اقدامات کو کیسے شکست دیں۔

SHARE
ملت ٹائمز میں خوش آمدید ! اپنے علاقے کی خبریں ، گراؤنڈ رپورٹس اور سیاسی ، سماجی ، تعلیمی اور ادبی موضوعات پر اپنی تحریر آپ براہ راست ہمیں میل کرسکتے ہیں ۔ millattimesurdu@gmail.com