نیدرلینڈ میں کورونا انفیکشن کا اثر گزشتہ کچھ دنوں میں بڑھتا ہوا نظر آیا ہے۔ اس کے پیش نظر کورونا کی نئی پابندیاں نافذ کی گئی ہیں، لیکن عوام اسے بہت ناراض ہے۔ میڈیا میں آ رہی خبروں کے مطابق نیدرلینڈ کے راٹرڈیم شہر میں لوگوں کے احتجاجی مظاہرہ کے بعد فساد جیسے حالات پیدا ہو گئے ہیں۔ مظاہرین نے پولیس پر پتھراؤ کیا اور پولیس کی کاروں کو نذرِ آتش بھی کر دیا۔
ایک رپورٹ کے مطابق حالات انتہائی خراب ہونے پر پولیس نے وارننگ شاٹس داغے اور واٹر کینن کا استعمال کیا۔ نیدرلینڈ میں ٹیکہ کاری نہیں کروانے والے لوگوں کو کچھ مقامات پر داخلے کی پابندی سے متعلق حکومتی منصوبہ کے خلاف راٹرڈیم میں جمعہ کی رات ہوئے مظاہرہ میں تشدد پیدا ہو گیا۔ اس دوران کچھ لوگ زخمی بھی ہوئے۔ پولیس نے بتایا ہے کہ پرتشدد مظاہرہ کے دوران گولیاں چلنے سے کچھ لوگ زخمی ہوئے ہیں۔ یہاں مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے پولیس نے پانی کی بوچھاروں کا استعمال کیا۔
اس واقعہ کی ایک ویڈیو بھی وائرل ہو رہی ہے جس میں صاف دکھائی پڑ رہا ہے کہ راٹرڈیم میں ایک شخص کو گولی لگی ہے۔ پولیس نے اس ویڈیو کے تعلق سے کہا ہے کہ ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ شخص کو کس نے اور کس طرح گولی ماری۔ پولیس نے کہا ہے کہ راٹرڈیم شہر کے سنٹر میں اب بھی حالات کشیدہ ہیں اور کثیر تعداد میں پولیس فورس تعینات ہے۔ درجن بھر مظاہرین کو گرفتار کیا گیا ہے اور مزید لوگوں کی گرفتاری ہونی باقی ہے۔ پولیس نے بتایا کہ پولیس افسران سمیت 7 لوگ زخمی ہوئے ہیں۔ پولیس کا یہ بھی کہنا ہے کہ مظاہرین کے ذریعہ آگ لگائے جانے کا واقعہ پیش آنے کے بعد شہر کے اہم ریلوے اسٹیشن کو بند کرنا پڑا۔ خبروں کے مطابق حکومت کا کہنا ہے کہ وہ ایک ایسا قانون لانا چاہتی ہے جس کے بعد کورونا پاس صرف ان لوگوں کو مل پائے گا جو دونوں ٹیکے لگا چکے ہیں یا پھر کووڈ-19 انفیکشن کو شکست دے چکے ہیں۔ عوام اس طرح کے قانون کی سخت مخالفت کر رہی ہے۔