گورکھپور کے بی آر ڈی میڈیکل کالج میں آکسیجن کی کمی کے سبب کئی بچوں کی ہوئی موت معاملے میں ملزم بنائے گئے ڈاکٹر کفیل خان نے آج ایک پریس کانفرنس میں اتر پردیش کی یوگی حکومت پر کئی طرح کے الزامات عائد کیے۔ سب سے پہلے تو انھوں نے اتر پردیش حکومت کے ذریعہ اپنے برخواست کیے جانے کو غلط ٹھہرایا، اور پھر گورکھپور بی آر ڈی کالج معاملہ کی جانچ سی بی آئی سے کرانے کا مطالبہ کیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ یوگی حکومت کو متاثرہ کنبہ سے معافی مانگنا چاہیے۔
• My struggle to get justice would continue until my demand would met :
• The BRD oxygen tragedy should be investigated by the CBI to rule out any complicity of state officials in these incidents.
• The UP government should publicly apologize to the grieving parents pic.twitter.com/VI13TgZRu1— Dr Kafeel Khan (@drkafeelkhan) November 22, 2021
پیر کے روز نئی دہلی میں منعقد پریس کانفرنس میں ڈاکٹر کفیل خان نے اپنی برخاستگی کو لے کر اتر پردیش کی یوگی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ کفیل خان نے کہا کہ گورکھپور بی آر ڈی کالج معاملے میں ریاستی حکومت کے افسران کے کسی بھی طرح سے ملوث ہونے کی جانچ کرنے کے لیے اس معاملے کو سی بی آئی کے سپرد کیا جانا چاہیے۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ یوگی حکومت کو عوامی طور پر متاثرین سے معافی مانگنی چاہیے۔
ڈاکٹر کفیل خان نے یہ بھی کہا کہ مجھے یہ کہتے ہوئے برخاست کر دیا گیا کہ میں 8 اگست 2016 تک پرائیویٹ پریکٹس کر رہا تھا، لیکن اس دن مرنے والے بچوں کو بچانے کی میری کوششوں کو دیکھتے ہوئے مجھے میڈیکل نگلیجنس اور بدعنوانی کے الزام سے آزاد کر دیا گیا ہے۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ مجھے 8 اگست 2016 کو ہی میڈیکل کالج میں لیکچرر کے عہدہ پر تقرر کیا گیا تھا، اور وہاں میں سب سے جونیئر ڈاکٹر تھا۔
غور طلب ہے کہ گورکھپور کے بی آر ڈی میڈیکل کالج میں اگست 2017 میں آکسیجن کی کمی سے تقریباً 60 بچوں کی موت ہو گئی تھی۔ بچوں کی موت کے معاملے میں یوگی حکومت کو چاروں طرف سے تنقید کا سامنا تھا۔ اس کے بعد 22 اگست کو ڈاکٹر کفیل خان کو معطل کر دیا گیا تھا۔ ان کے خلاف جانچ بٹھائی گئی تھی اور چار سال بعد معطل چل رہے ڈاکٹر کفیل خان کو برخاست کر دیا گیا۔