بہار میں جرائم بڑھنے کی وجہ شراب بندی، بی جے پی رکن اسمبلی کا مضحکہ خیز بیان

بہار کی نتیش حکومت شراب بندی کو سختی کے ساتھ نافذ کرنے کی کوشش کر رہی ہے، لیکن بی جے پی لیڈروں کا شراب بندی کے خلاف بیانات کا سلسلہ بڑھتا جا رہا ہے۔ اب بیگو سرائے سے بی جے پی رکن اسمبلی کندن سنگھ نے کہا ہے کہ بہار میں شراب بندی کی وجہ سے جرائم سے جڑے معاملے بڑھ رہے ہیں۔ اس سے دو دن قبل بی جے پی کے ایک دیگر رکن اسمبلی ہری بھوشن سنگھ بچول نے پولیس پر سنگین الزام عائد کرتے ہوئے ریاست میں شراب بندی قانون کو واپس لینے کا مطالبہ کیا تھا۔ بچول نے تو یہاں تک کہا کہ پابندی سے حکومت کے خزانے کو زبردست نقصان ہو رہا ہے۔

جمعرات کو بیگوسرائے سے بی جے پی رکن اسمبلی کندن سنگھ نے کہا کہ جہاں ریاستی پولیس شراب کے معاملوں پر نظر رکھے ہوئے ہے، وہیں قتل، اغوا، عصمت دری، چوری اور دیگر جرائم میں اضافہ ہو رہا ہے۔ بہار پولیس جرائم پیشوں پر دھیان نہیں دے رہی ہے۔ انھوں نے شراب برآمد کرنے کے لیے شادی کے مقامات پر چھاپہ ماری کے دوران خاتون پولیس اہلکار کے بغیر دلہن کے کمرے میں پولیس کے داخلے کے واقعہ کو ‘افسوسناک’ قرار دیا۔ انھوں نے کہا کہ کوئی بھی اسے درست نہیں ٹھہرا سکتا۔
کندن سنگھ نے کہا کہ اسکول جانے والے بچے بوریوں میں شراب کی اسمگلنگ کر رہے ہیں۔ وہ ہوم ڈلیوری کر رہے ہیں اور ریاستی حکومت اگلی نسل کے مستقبل کے ساتھ کھلواڑ کر رہی ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ اس کے علاوہ پنچایت الیکشن میں شراب مافیا انتخاب لڑ رہے ہیں۔ وہ کھلے عام ووٹروں میں شراب تقسیم کر رہے ہیں۔ وہ انتخاب جیتنے اور زیادہ طاقتور بننے کے لیے غیر قانونی کمائی کا استعمال کر رہے ہیں۔ ہم کس طرح کا سماج بنا رہے ہیں؟
غور طلب ہے کہ بہار میں بی جے پی لیڈران کے بیان ایسے وقت میں آ رہے ہیں جب نتیش کمار نے شراب بندی کو سختی سے نافذ کرنے کا حکم دیا ہے۔ اس کے لیے پولیس کو ہدایت دینے کے ساتھ ہی ریاستی حکومت نے ہر سرکاری اور نجی شعبہ کے ملازمین کے لیے اپنے اپنے محکموں سے مستقبل میں شراب نہ پینے کا حلف نامہ دینا لازمی کر دیا ہے۔

SHARE
ملت ٹائمز میں خوش آمدید ! اپنے علاقے کی خبریں ، گراؤنڈ رپورٹس اور سیاسی ، سماجی ، تعلیمی اور ادبی موضوعات پر اپنی تحریر آپ براہ راست ہمیں میل کرسکتے ہیں ۔ millattimesurdu@gmail.com