جموں: بھارتیہ جنتا پارٹی کے سینیئر لیڈر اور سابق نائب وزیر اعلیٰ کویندر گپتا کا ماننا ہے کہ جموں و کشمیر میں لوگ بیورو کریسی نظام سے ناراض ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر بیوروکریٹس اپنے رویے میں تبدیلی نہیں لائیں گے تو بہت خرابی ہوسکتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اسمبلی نشستوں کی ازسر نو حد بندی کے فوراً بعد انتخابات ہوں گے اور لوگ اپنے نمائندے منتخب کریں گے۔ موصوف لیڈر نے ان باتوں کا اظہار ایک نیوز چینل کے ساتھ اپنے مختصر انٹرویو کے دوران کیا۔
کویندر گپتا کا کہنا تھا کہ ‘بیورو کریسی میں لوگ بہت دکھی ہیں ان (بیو روکریٹس) کو اپنا طریقہ بدلنا ہوگا، نہیں تو ایک ایسا لاوا پھٹنے والا ہے کہ جس سے بہت خرابی ہوگی’۔ انہوں نے کہا کہ بیوروکریٹس کسی کے سامنے جواب دہ ہی نہیں ہیں۔ کویندر گپتا نے کہا کہ جموں و کشمیر میں اسمبلی نشستوں کی ازسر نو حد بندی کے فوراً بعد انتخابات منعقد ہوں گے اور لوگ اپنے نمائندے منتخب کریں گے۔
کویندر گپتا نے کہا کہ جموں و کشمیر میں جو سرکاریں آئی تھیں انہوں نے بڑے بڑے پروجیکٹوں کے صرف اعلانات کئے تھے جنہیں بی جے پی حکومت عملی جامہ پہنا رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ غلام نبی آزاد نے اپنی حکومت کے دوران یہاں میڈیکل کالجوں کا صرف اعلان کیا تھا جن کو بی جے پی اب تعمیر کر رہی ہے۔ موصوف سابق نائب وزیر اعلیٰ نے کہا کہ بی جے پی حکومت کے دوران جموں وکشمیر میں بڑے بڑے پروجیکٹس وجود میں آ رہے ہیں جن کی نگرانی کے لئے مرکزی وزرا خود دلّی سے آتے ہیں۔