نئی دہلی: (رخسار احمد) آسام حکومت نے حال ہی میں درنگ ضلع کے دھول پور گاؤں میں غیر قانونی تجاوزات کا الزام لگاتے ہوئے تقریباً 800 خاندانوں کے مکانات کو مسمار کر دیا۔ بے گھر ہونے والے لوگ 50 سال سے اس گاؤں میں رہ رہے تھے۔ اب یہ معاملہ پارلیمنٹ میں اٹھایا گیا ہے۔
संसद में उठा असम में बेघर हुए मुसलमानों का मुद्दा, एयूडीएफ सदर बदरुद्दीन अजमल ने सरकार को बताया दोषी… https://t.co/bhzdRGvvqH pic.twitter.com/LUxUrOsCBe
— Millat Times (@Millat_Times) December 7, 2021
اس معاملے کو اٹھاتے ہوئے اے یو ڈی ایف کے سربراہ بدرالدین اجمل نے کہا کہ پولیس نے آسام میں 800 خاندانوں کو بے گھر کر دیا۔ بے گھر ہونے والوں میں زیادہ تر مسلمان خاندان ہیں۔ بدرالدین اجمل نے بتایا کہ انہیں ابھی تک کوئی اسکول، اسپتال اور مکان نہیں ملا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس سب کی ذمہ دار حکومت ہے۔ وہ غریبوں کو اذیت دے رہی ہے۔ مولانا بدر الدین اجمل نے کہا کہ سردیاں آچکی ہیں، ایسے میں 800 خاندانوں کا کھلے میدان میں رہنا کتنا مشکل ہے۔
واضح رہے کہ 22 ستمبر کو آسام کے دھول پور گاؤں میں حکومت نے کوئی نوٹس دئیے بغیر 800 پریواروں کے مکانات مسمار کر دیا۔ اس علاقے میں زیادہ تر مسلمان رہتے ہیں ۔