نئی دہلی: (یو این آئی) ملک کے پہلے چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل بپن راوت کی آخری رسومات جمعہ کی دوپہر بعد پورے فوجی اعزاز کے ساتھ ادا کی جائیں گی اور انہیں 17 توپوں کی سلامی دی جائے گی۔ آخری رسومات کے دوران مسلح افواج کے مختلف رینک کے کل 800 فوجی جوان موجود رہیں گے۔ جنرل راوت اور ان کی اہلیہ مدھولیکا راوت اور 11 دیگر فوجیوں کی بدھ کے روز تمل ناڈو کے کنور کے قریب ہیلی کاپٹر کے حادثے میں موت ہو گئی تھی۔ جمعرات کو کنور سے یہاں لائے جانے کے بعد جنرل راوت کے جسدے خاکی کو ان کی واقع رہائش گاہ تین کام راج مارگ پر عوام کے دیدار کے لیے رکھا گیا ہے۔
فوج اور سرکارکے سینئر افسران اور عام لوگ جنرل راوت کو خراج عقیدت پیش کر رہے ہیں۔ فوج، بحریہ اور فضائیہ کے بارہ بریگیڈیئر سطح کے 12 افسران جنرل راوت کے جسدے خاکی کے پاس نگرانی کے لیے تعینات کئے گئے ہیں۔ ان کا آخری سفر 3 کامراج مارگ سے دوپہر 2 بجے دہلی چھاؤنی کے برار اسکوائر شمشان کے لیے شروع ہوگا۔ آخری سفرکے لیے فوج، بحریہ اور فضائیہ کے دو دولیفٹیننٹ جنرل سطح کے افسران قومی پرچم بردار بنائے گئے ہیں۔ جنرل راوت کے آخری سفر میں فوج، بحریہ اور فضائیہ کے تمام رینک کے کل 99 افسران اور تینوں سروسز کے بینڈ کے 33 اراکین آگے آگے چلیں گئے۔ تینوں افواج کے تمام رینک کے 99 افسران پیچھے سے اسکارٹ کریں گے۔ آخری رسومات کے دوران مسلح افواج کے کل 800 افسران اور جوان موجود رہیں گے ۔ پہلے سے طے شدہ پروٹوکول کے تحت جنرل راوت کو 17 توپوں کی سلامی دی جائے گی ۔ جنرل راوت کے خانہ افراد انہیں ’مکھیہ اگنی‘ دیں گے۔