کیرالہ میں ملیالم کے فلم ڈائریکٹر اور آر ایس ایس کی حمایت میں اکثر آواز اٹھانے والے علی اکبر نے اعلان کیا ہے کہ وہ اور ان کی بیوی اسلام مذہب چھوڑ کر ہندو مذہب اختیار کر رہے ہیں۔ اسلام مذہب چھوڑنے کی علی اکبر نے انتہائی عجیب وجہ بتائی ہے۔ انھوں نے کہا ہے کہ وہ اور ان کی بیوی ہیلی کاپٹر حادثہ میں چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل بپن راوت اور ان کی بیوی کی افسوسناک موت پر مبینہ طور سے خوشی منانے والے سوشل میڈیا صارفین کے ایک طبقہ کی مخالفت میں اسلام چھوڑ رہے ہیں۔ مذہب اسلام چھوڑنے کی وجہ سوشل میڈیا صارفین کو بتائے جانے پر سبھی حیران ہیں کہ کیا یہ بھی کوئی وجہ ہو سکتی ہے۔
علی اکبر نے جمعہ کے روز ہی سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو پوسٹ کیا تھا جس میں اعلان کیا تھا کہ ”میں آج سے مسلمان نہیں ہوں، ایک ہندوستانی ہوں۔” انھوں نے جنرل راوت کی موت سے متعلق خبروں کے نیچے خوشی والی اموجی ڈالنے والوں کی تنقید کی اور کہا کہ وہ ملک مخالفین کے ساتھ کھڑے نہیں ہو سکتے۔ حالانکہ ایک بیان میں انھوں نے کہا ہے کہ ان کی دونوں بیٹیاں آزاد ہیں کہ وہ اسلام مذہب چھوڑتی ہیں یا نہیں۔
واضح رہے کہ فلم ڈائریکٹر سے سیاسی لیڈر بنے اکبر نے اس سال اکتوبر میں بی جے پی کی ریاستی کمیٹی کے رکن کی شکل میں سبھی ذمہ داریوں سے استعفیٰ دے دیا تھا، کیونکہ وہ بی جے پی کے ریاستی سکریٹری اے کے نذیر کے خلاف کیرالہ یونٹ کی تنظیمی سطح کی کارروائی سے افسردہ تھے۔ حالانکہ اکبر نے کہا تھا کہ وہ بی جے پی رکن بنے رہیں گے۔
(قومی آواز)