اب دنیا کی تاریخ میں انتہائی خوفناک جنگ ہوگی: چین نے ایک مرتبہ پھر دی سپر پاور کو دھمکی

بیجنگ(ملت ٹائمز؍ایجنسیاں)
بحیرہ جنوبی چین کے معاملات میں آئے روز مداخلت کرنے والے امریکا کو ایک بڑی غلط فہمی ہو گئی تھی۔ یہ سمجھنے لگا تھا کہ شاید دھونس اور دھمکیوں سے چین کو بحیرہ جنوبی چین کے علاقے سے نکال باہر کرے گا، لیکن آگے سے ایسا جواب مل گیا ہے کہ شاید اب امریکا بحیرہ جنوبی چین کا زکر کرنے سے بھی گریز ہی کرے گا۔
ڈیلی میل کی رپورٹ کے مطابق نامزد امریکی وزیر خارجہ ریکس ٹلرسن نے ایک حالیہ بیان میں کہا کہ آنے والے دنوں میں امریکا کی کوشش ہوگی کہ چین کو بحیرہ جنوبی چین کے جزائر تک رسائی سے محروم کردیا جائے، جس کے جواب میں چین نے واضح الفاظ میں کہہ دیا ہے کہ اس حرکت کا نتیجہ خوفناک جنگ کی صورت میں سامنے آئے گا۔ چین کی جانب سے انہیں دئیے گئے سخت پیغام میں یہ تک کہہ دیا گیا کہ وہ منہ سنبھال کے بات کریں۔
چین کے اخبار گلوبل ٹائمز نے سرکاری مؤقف کی ترجمانی کرتے ہوئے اپنے اداریے میں لکھا کہ اگر امریکا چین کو بحیرہ جنوبی چین کے جزائر سے دور رکھنے کی خواہش رکھتا ہے تو اس کا ایک ہی راستہ ہے کہ وہ چین کے ساتھ ایک بڑی جنگ کی تیاری کر لے۔
اس سے پہلے امریکی صدر باراک اوباما یہ کہہ چکے ہیں کہ چین کی جانب سے بحیرہ جنوبی چین کے علاقے میں مصنوعی جزائر کی تعمیر متنازع عمل ہے۔ وہ بین الاقوامی قانون کے تحت اس خطے میں آزادانہ جہاز رانی کے حق کا بھی مطالبہ کرچکے ہیں، البتہ یہ پہلی بار ہوا ہے کہ امریکہ کی کسی اعلیٰ شخصیت نے یہ کہنے کی جرات کی ہے کہ چین ان جزائر کا مالک ہی نہیں ہے۔ یہی وجہ ہے کہ چین کی جانب سے بھی غیر معمولی سختی کے ساتھ جواب دیا گیا ہے۔