کلکتہ کارپوریشن انتخابات میں گڑبڑی اور دھاندلی پھیلانے کے الزامات کو خارج کرتے ہوئے ترنمول کانگریس نے کہا ہے کہ “اپوزیشن پارٹیاں جھوٹ پھیلارہی ہیں۔ عوام کی عدالت میں انہیں شکست ہوگی۔ اسی وجہ سے انہیں مختلف عدالتوں کا چکر لگانا پڑ رہا ہے۔
ترنمول کانگریس کے جنرل سکریٹری پارتھو چٹرجی نے کہا کہ اپوزیشن جماعتیں عوام کی عدالت میں ہار چکی ہیں۔ اس لئے جھوٹ بول رہی ہیں اور ہماری کامیابی کو کم کرنے کی کوشش کررہی ہیں۔ انہوں نے پولس کے کردار کو آزادانہ اور پرامن ووٹنگ کے طریقہ کار کو “بے مثال” قرار دیا۔
پارتھو چٹرجی نے کہاکہ “لوگوں نے گزشتہ پانچ سالوں میں کلکتہ میونسپل کارپوریشن کے ہمارے کاموں کی سراہنا کی ہے۔ کلکتہ ایک محفوظ شہر ہے۔ اپوزیشن جماعتیں ہمیں بدنام کرنے کی کوشش کررہی ہیں۔ کلکتہ پولس نے پرامن پولنگ کرانے میں بہت ہی اہم کردار ادا کیا ہے۔
وزیرا علیٰ ممتا بنرجی ترنمو ل کانگریس کو قومی سطح تک پہنچا دیا ہے۔ ان انتخاب میں ممتا بنرجی کو مزید تقویت ملے گی۔ پارتھو چٹرجی نے دعویٰ کیا کہ ریاستی پولیس نے اپوزیشن کے تقریباً تمام منصوبوں کو ناکام بنا دیا ہے۔
پارتھو چٹرجی نے شوبھندو ادھیکاری پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے پہلے اعلان کیا تھا کہ وہ سڑکوں پر اتریں گے۔ مگر انہوں نے سالٹ لیک کے مہنگے ہوٹلوں میں قیام کیا۔ پولیس نے اپوزیشن کے منصوبے پر پانی پھیر دیا ہے اس لیے وہ گھر بیٹھے انگلیاں چوس رہے ہیں۔
پارتھو چٹرجی نے کہا کہ گورنر جگدیپ دھنکھڑ پر تنقید کرتے ہوئے کہا، “گورنر ان کی پارٹی کے رکن ہیں، وہ گورنر کے پاس جاتے ہیں، لیکن وہ عوام کی عدالت میں نہیں جا سکتے۔انہوں نے کہاکہ “لوگوں نے ہم پر بھروسہ کیا ہے۔ ان کے پاس کوئی امیدوار نہیں ہے۔ تین اپوزیشن جماعتیں امیدوار کھڑے نہیں کر سکی ہیں۔
پارتھو چٹرجی نے پولس کے کردار کی بھرپور تعریف کرتے ہوئے کہا کہ”یہ تریپورہ نہیں ہے۔ پولیس نے بہت مؤثر طریقے سے ووٹ ڈالا ہے۔ پولس نے امن و امان کو موثر طریقے سے برقرار رکھا ہے۔ میں ان کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ کلکتہ کے تمام شہریوں نے بدصورت پروپیگنڈے کے باوجود آزادانہ طور پر ووٹ ڈالا ہے۔’
سی پی آئی ایم نے الزام لگایا کہ وارڈ نمبر 6میں ترنمول کانگریس کے ورکروں نے سی پی آئی ایم کے ایجنٹ کے ساتھ مارپیٹ کی ہے۔
(قومی آواز)