دھرم سنسد میں مسلمانوں کے قتل عام کی دھمکی شرمناک ۔ حکومت فوری مداخلت کرکے کاروائی کرے: ملی کونسل

نئی دہلی: (پریس ریلیز) ہریدوار کے دھرم سنسد میں جس طرح مسلمانوں کے خلاف زہر افشانی کی گئی ہے اور قتل عام کی دھمکی دی گئی یہ ہے ملک کی پیشانی پر بدنما داغ ہے اور ملک کے آئین کو چیلنج کیا گیا ہے ۔ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ ایسے واقعات کے خلاف فوری ایکشن لے ، پولس اہلکار کو ہدایات جاری کئے جائیں اور قتل عام کی دھمکی دینے والے تمام شرپسندوں کو گرفتار کیا جائے ، انہوں نے کہاکہ ملک میں مسلمانوں اور دیگر اقلیتوں کے خلاف پنپنے والی یہ ذہنیت ملک کیلئے سنگین خطرہ ہے، اس سے آپسی بھائی چارہ ختم ہوگا ، نفرت کی ذہنیت آگے بڑھے گی ، ملک کے سیکولر ہندوؤں کی ذمہ داری ہے کہ وہ سامنے آئیں اور ایسے واقعات پر روک لگائیں ، تحریک چلائیں ، افسوس کی بات ہے کہ ابھی تک ملک کے وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ کا کوئی بیان سامنے نہیں آیاہے ۔حکومت ،پولس اور عدلیہ کے ساتھ ملک کے اکثریت کی بھی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ سما ج کے ایسے عناصر کے خلاف مہم چلائیں ، سماج کو اس کے اثر میں آنے سے روکیں، ملک کو برباد کرنے والے عناصر کے خلاف عملی اقدامات کریں کیوں کہ یہ جمہوری اور سیکولر ملک ہے ، اگرکسی اقلیت کو نشانہ بنایا جاتا ہے تو ا س کیلئے سب سے پہلے اکثریت کو فکر مند ہونا چاہیئے ۔ان خیالات کا اظہار آل انڈیا ملی کونسل کے جنرل سکریٹری ڈاکٹر محمد منظور عالم نے کیا ۔

 انہوں نے کہاکہ مذہب کے نام پر دہلی میں جس طرح ہندو راشٹر کیلئے ہندﺅوں کو حلف دلایاگیا اور تلوار اٹھانے کا وعدہ کرایا گیا ہے یا پھر ہریدوار میں جس طرح دھرم سنسد میں مسلمانوں کے قتل عام کی منصوبہ بندی کی گئی یہ ہے اس پر سخت کاروائی ضروری ہے اور حکومت کو پہلی فرصت میں ایسے شرپسندوں کے خلاف کاروائی کرنی چاہیئے ، ایسے بیانات کی وجہ سے دنیا بھر میں بھارت کی بدنامی ہوگی اور یہ لوگ اتنے بے قابو ہوجائیں گے کہ جو لوگ آج ان کی پشت پناہی کررہے ہیں کل انہیں کو یہ سب سے پہلے اپنا نشانہ بنائیں گے ۔ یہ سیکولر ملک ہے ،آئین اور دستور میں تمام اقلیتوں اور شہریوں کو یکساں حقوق دیئے گئے ہیں اس طرح کے بیانات شرمناک ہیں جس کے خلاف کاروائی ضروری ہے ۔

SHARE
ملت ٹائمز میں خوش آمدید ! اپنے علاقے کی خبریں ، گراؤنڈ رپورٹس اور سیاسی ، سماجی ، تعلیمی اور ادبی موضوعات پر اپنی تحریر آپ براہ راست ہمیں میل کرسکتے ہیں ۔ millattimesurdu@gmail.com