یومِ جمہوریہ کے بعد گاندھی جی کی پسندیدہ دُھن ’بیٹنگ دی ریٹریٹ ‘ تقریب سے ہٹانے پر تنازعہ، کانگریس نے کہا – باپو کی وراثت کو مٹانے کی کوشش

نئی دہلی: یومِ جمہوریہ کے بعد منعقد ہونے والی ‘بیٹنگ دی ریٹریٹ’ تقریب سے ‘ابائیڈ وِد می’ دھن کو ہٹا دیا گیا ہے۔ اس پر کانگریس نے بی جے پی حکومت کو ہدف تنقید بنایا گیا ہے۔ دراصل یہ دھن مہاتما گاندھی کی پسندیدہ دھن ہے اور کانگریس نے الزام عائد کیا ہے کہ بی جے پی باپو کی وراثت کو مٹانے کی کوشش کر رہی ہے۔ بیٹنگ دی ریٹریٹ تقریب کے ساتھ یومِ جمہوریہ کے جشن کا اختتام ہوتا ہے اور یہ 29 جنوری کو منعقد ہوتی ہے۔

کانگریس کے ترجمان گورو ولبھ نے ٹوئٹ کیا، ”اس وقت گاندھی جی اور ان کے قاتل ناتھورام گوڈسے کے نظریات پر عمل کرنے والوں کے درمیان نظریاتی جنگ چل رہی ہے۔ موجودہ وقت میں مرکز میں جو حکومت ہے وہ گوڈسے کے نظریات پر عمل کرنے والی ہے۔ وہ گاندھی جی کے خلاف تبصرہ کرنے والوں پر کوئی کارروائی نہیں کرتی۔”

کانگریس پارٹی کی ایک اور ترجمان شمع محمد نے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا، ”مہاتما گاندھی کی پسندیدہ دھن کو اس مرتبہ بیٹنگ ریٹریٹ تقریب سے ہٹا دیا گیا۔ یہ باپو کی وراثت کو مٹانے کی بی جے پی حکومت کی ایک اور کوشش ہے۔ گاندھی جی کے خلاف تبصرہ کرنے والی پرگیا ٹھاکر کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔ یہ بی جے پی کی گوڈسے سے محبت ہے۔”

ادھر، بی جے پی کا کہنا ہے کہ ‘ابائیڈ ود می’ کے مقام پر ‘سارے جہاں سے اچھا’ دھن کو بیٹنگ دی ریٹریٹ تقریب میں شامل کیا گیا ہے اور کانگرس کے الزامات بے بنیاد ہیں۔ خیال رہے کہ یومِ جمہوریہ کے موقع پر منعقد ہونے والی تقریب میں اس مرتبہ کافی تبدیلیاں کی گئی ہیں۔

اس سال یومِ جمہوریہ کا جشن 23 جنوری یعنی سبھاش چندر بوس کے یوم پیدائش سے شروع ہو رہا ہے اور یہ جشن 29 جنوری تک جاری رہے گی۔ ابائیڈ ود می کو تقریب سے ہٹانا بھی اسی تبدیلی کے سلسلہ کی ایک کڑی ہے۔

‘ابائیڈ ود می’ دھن اسکاٹ لینڈ کے اینگلیکن شاعر ہینری فرانسس لائٹ نے 1847 میں تیار کی تھی اور یہ دھن 1950 سے بیٹنگ دی ریٹریٹ تقریبا کا حصہ رہی ہے۔ یہ دھن صدیوں پرانی فوجی روایات کا بھی حصہ ہے۔ قدیمی دور میں جب جنگ کے دوران غروب آفتاب کے وقت یہ بغل کی دھن بجتی تھی تو فوجی جنگ کے میدان سے ہٹ جاتے تھے۔

SHARE
ملت ٹائمز میں خوش آمدید ! اپنے علاقے کی خبریں ، گراؤنڈ رپورٹس اور سیاسی ، سماجی ، تعلیمی اور ادبی موضوعات پر اپنی تحریر آپ براہ راست ہمیں میل کرسکتے ہیں ۔ millattimesurdu@gmail.com