طلباء کا احتجاج اور ہماری ذمے داریاں

شاہنوازبدرقاسمی

ریلوے بھرتی بورڈ کے نتائج سے ناراض ملک بھر کے لاکھوں طلباء اس وقت بہار اور یوپی کے سڑکوں پر احتجاج کر رہے ہیں، کئی مقامات پر یہ احتجاج پولیس انتظامیہ کی نااہلی کی وجہ سے بے قابو ہوگئی اور مظاہرہ کررہے طلباء پر جو ظلم و ستم ڈھائے گئے وہ بیان کے قابل نہیں، آج 28 جنوری 2022 کو طلباء یونین اور مختلف اپوزیشن پارٹیوں کی اپیل پر پولیس انتظامیہ کی زیادتی اور مرکزی حکومت کے خلاف “بھارت بند” کا اعلان کیا گیا تھا اس کے اثرات ملک گیر پیمانے پر پائے گئے، خاص طور پر بہار اور اترپردیش میں کئی جگہوں پر بھارت بند کی وجہ سے نظام زندگی متاثر رہا اور مظاہرین نے حکومت کو یہ احساس دلا دیاکہ آپ ہمارے مطالبات کو نظر انداز نہیں کرسکتے ہیں۔

ریلوے امتحانات (آر آر بی ٹی پی سی سی بی ٹی 2گروپ ڈی سی بی ٹی 1) میں دھاندلی کے الزام پر لاکھوں طلباء میں یہ ناراضگی اور غصہ یوں نہیں ہے بلکہ مرکزی حکومت کے جھوٹے وعدے سے اب ہمارے یہ بے روزگار نوجوان عاجز آچکے ہیں، انہیں پتہ چل گیا ہے جس اچھے دن کا ہم سب سے جو وعدہ کیا گیا تھا وہ صرف دھوکہ تھا، بی جے پی حکومت کی غلط پالیسی اور نااہل قیادت کی وجہ سے ملک میں بے روزگاری اور غربت میں جس تیزی سے اضافہ ہورہا ہے وہ انتہائی تشویش ناک ہے۔

ملک کے بیشتر مسائل کا تعلق مذہب سے نہیں بلکہ انسانی و سماجی ضرورت سے متعلق ہے، اس وقت ہمارے ملک میں موجودہ حکومت کی وجہ سے جو مذہبی تعصب پرستی اور نفرت کی سیاست ہورہی ہے وہ انتہائی خطرناک اور ملک کیلئے ناسور ہے، حالیہ برسوں میں کئی ایسے مواقع آئے جب عوامی سطح پر چاہے کسان آندولن ہو یا پھر سی اے اے تحریک سمیت کئی کالے قانون سے لوگ سخت ناراض ہوئے اور اپنی ناراضگی کااحساس دلایا اب ایک مرتبہ پھر ضرورت ہے کہ ہم سب تماشہ دیکھنے کے بجائے مظاہرہ کررہے لاکھوں طلبہ کے جائز مطالبات کو منوانے میں ان کی مدد کریں کیوں کہ اگر ہم اس جمہوری ملک میں حکومت کی دھمکی اور غلط پالیسوں سے ڈر گئے تو پھر کسی تبدیلی، ترقی اور خوشحالی کی امید کرنا فضول ہے، اتفاقیہ طور پر یہ احتجاج ایک ایسے وقت میں ہورہا ہے جب یوپی سمیت پانچ ریاستوں میں اسمبلی انتخابات ہورہے ہیں یقیناً اس کے اثرات ہوں گے ہمیں بغیرکسی کنفیوژن اور غلط فہمی کے ایک ایسی طاقت کو سپورٹ کرنے کی ضرورت ہے جو بلاتقریق سماجی انصاف اور ترقی کی بنیادپر سرکار چلانے کی اہلیت رکھتی ہو،اس ملک کی تعمیر و ترقی اور خوشحالی میں ہم سب کو اپنا رول طے کرنا ہوگا کیوں کہ آج اگر آپ نے یہ مجرمانہ خاموشی اختیار کی تو کل اس ملک ميں کچھ بھی بولنے، لکھنے اور کرنے کے قابل نہیں بچیں گے، ہم طلباء کے اس احتجاج کا مکمل تعاون کریں اور ہر ممکن کوششوں کے ذریعہ طلبہ کو انصاف دلانے میں مدد کریں، ریلوے کے علاوہ بھی کئی ایسے امتحانات ہیں جس کے نتائج کا لاکھوں طلبہ بے صبری سے انتظار کررہے ہیں، جن کے نتائج آگئے ہیں وہ کئی کئی سالوں سے اپنی ملازمت کا انتظار کررہے ہیں۔

SHARE
ملت ٹائمز میں خوش آمدید ! اپنے علاقے کی خبریں ، گراؤنڈ رپورٹس اور سیاسی ، سماجی ، تعلیمی اور ادبی موضوعات پر اپنی تحریر آپ براہ راست ہمیں میل کرسکتے ہیں ۔ millattimesurdu@gmail.com