ملک کو آزاد کرانے میں علماء کرام کی قربانیوں کو فراموش نہیں کیا جاسکتا: مولانا حسان

گھوسی، مئو ناتھ بھنجن: (مظفر الاسلام‌ ملت ٹائمز) سرکاری اداروں کے ساتھ دیہی علاقوں کے تعلیم گاہوں کے ساتھ ساتھ ہر سال کی طرح مدرسوں میں بھی یومِ جمہوریہ جوش و خروش کے ساتھ کورونا وباء کی گائیڈ لائن کا خیال رکھتے ہوئے یومِ جمہوریہ کا جشن منایا گیا۔ مقامی حلقہ کر مداپور واقع مدرسہ عربیہ خیر المدارس میں 73 واں جشن یوم جمہوریہ کا انعقاد صدر المدرسین مولانا محمد عدنان قاسمی کی صدارت اور پرچم کشا ئی مدرسہ ھٰذا کے صدر کمیٹی الحاج خلیق احمد صاحب کے بدست ہوا۔اس موقعے پر مدرسہ ہٰذا کے استاذ مولانا محمد حسان صاحب نے خطاب کرتے ہوۓ کہا کہ آج ہم سب اپنے وطن عزیز کا 73 واں یوم جمہوریہ منا رہے ہیں ہندوستان کی تاریخ یوم جمہوریہ سن 1950سے بڑے دھوم دھام اور پرتپاک انداز سے منایا جاتا ہے کیونکہ آج کے دن ہی ہمارے ملک کا آٸین نافذ ہوا تھا ہمارے ملک کو آزاد کرانے کے لٸے خصوصا علما۶ کرام عموما تمام مذاہب کے لوگوں نے ملک کی آزادی کی لڑائی لڑی اور 15 اگست 1947 ٕکو ہمارا ملک آزاد ہوا ملک کو بہتر طریقے سے چلانے کے لٸے ایک آٸین ضروری تھی کیونکہ یہاں پر مختلف مذہب مختلف زبان مختلف ذات کے چاہنے اور ماننے والے لوگ رہتے تھے لہٰذاہمارے علما۶ کی رہنماٸ اور جناب محترم ڈاکٹر بھیم راٶامبیڈکر جی کی صدارت میں 2 سال 11 مہینہ اور18 دن میں ہمارے ملک ہندوستان کا آٸین تیار ہوا اور 26 جنوری 1950 میں جمہوری طرز حکومت کا آغاز ہوا۔

اس جشن یوم جمہوریہ میں مدرسہ ہٰذا کے اساتذہ ، ملازمین واراکین ناظم اعلیٰ الحاج نذیر احمد صاحب، صدر المدرسین مولانا محمد عدنان صاحب قاسمی، الحاج اظہار الحق صاحب، نائب ناظم شکیل احمد صاحب، جناب قمر الدین صاحب، مولانا شمشاد احمد مظہری ،مولانا رفیق احمد قاسمی مولانا محبوب احمد مولانا رئیس احمد مولانا سرفراز احمد مولانا اسرار احمد صاحب مولانا جاوید احمد منشی سعید اللہ ماسٹر شکیل احمد ماسٹر انیس الحق حافظ محمد یحییٰ حافظ محمد خالد ،قاری انیس الرحمن وغیرہ کے علاوہ کافی تعداد میں لوگ حاضر تھے۔پروگرام کی نظامت مولانا شمشاد احمد مظہری نے کیا۔

مقامی حلقہ کے قاضی پورہ واقع مدرسہ عثمانیہ میں ہر سال کی طرح امسال بھی یومِ جمہوریہ کا جشن دھوم دھام سے منایا گیا۔پرچم کشائی کی رسم الحاج سلامت اللہ اعظمی کے ہاتھوں سے ہوئی نظامت کے فرائض حافظ مظفرالاسلام نے کیا اور مولانا ارشاد نعمانی، ، حافظ منیر الا سلام، مفتی ابوسلمہ نے اہم کردار ادا کیے شنواعظمی، حافظ صادق، گووند موریہ، سندیپ، یوگيش کمار، تابش افتخار، منوج کمار، یاسمین، عالمہ فاطمہ، عالمہ ام ایمن موجود رہے۔ آخر میں مدرسہ ناظم قاضی فیض اللہ نے سبھی لوگوں کا شکریہ ادا کیا۔

SHARE
ملت ٹائمز میں خوش آمدید ! اپنے علاقے کی خبریں ، گراؤنڈ رپورٹس اور سیاسی ، سماجی ، تعلیمی اور ادبی موضوعات پر اپنی تحریر آپ براہ راست ہمیں میل کرسکتے ہیں ۔ millattimesurdu@gmail.com