بیرسٹر اسد الدین اویسی پر قاتلانہ حملہ جمہوریت اور اقلیتوں پر حملہ ہے: کلیم الحفیظ

حملہ کی سازش کو بے نقاب کیا جائے، ممبر پارلیمنٹ محفوظ نہیں تو پھر کون محفوظ ہے؟ دہلی اے آئی ایم آئی ایم

نئی دہلی: (پریس ریلیز) کل ہند مجلس اتحاد المسلمین کے قومی صدر اور ممبر پارلیمنٹ بیرسٹر اسد الدین اویسی پر قاتلانہ حملہ جمہوریت اور اقلیتوں پر حملہ ہے۔ فرقہ پرست طاقتیں سمجھتی ہیں کہ اس طرح اقلیتوں، مظلوموں اور پچھڑوں کی آواز کو دبایا جاسکتا ہے۔ حالانکہ یہ ان کی خام خیالی ہے۔مجلس پسماندہ طبقات کی حصے داری اور حقوق کی بازیابی کی جد جہد جاری رکھے گی۔ان خیالات کا اظہار مجلس اتحاد المسلمین دہلی کے صدر کلیم الحفیظ نے پریس کو جاری ایک بیان میں کیا۔انھوں نے کہا کہ چھجارسی ٹول پلازہ اتر پردیش میں میرٹھ سے واپسی پر مجلس کے قائد پر حملہ کیا گیا۔چار پانچ راؤنڈ فائرنگ ہوئی۔اللہ کا شکر ہے کہ کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔لیکن اس سے پتا چلتا ہے کہ اتر پردیش میں نظم و نسق کی صورت حال کس حد تک خراب ہے اور غنڈوں کے حوصلے کس قدر بلند ہیں،دن کے اجالے میں،کیمروں کے سامنے گولیاں چلانا کوئی معمولی بات نہیں ہے، یہ ایک سوچی سمجھی اسکیم کا حصہ ہے،اس کے پیچھے بڑی طاقتیں ہیں۔جو سمجھتی ہیں کہ اویسی کی مقبولیت اور طاقت سے ان کے ناپاک عزائم پر اپنی پھر جائے گا۔وہ یہ نہیں جانتی کہ مارنے والے سے بچانے والا بڑا ہے،جو اپنے بندوں کی حفاظت کرتا ہے۔ مظلوموں کی آواز کو گولیوں اور گالیوں سے نہیں دبایا جاسکتا۔کلیم الحفیظ نے کہا کہ اس سے پہلے بھی ہمارے قائد کے گھر پر حملہ کیا گیا تھا، جس کی ہم نے ایف آئی آر بھی کرائی تھی۔اس  میں گرفتاریاں بھی ہوئیں،لیکن پولس نے انھیں سزا دلانے کے بجائے ضمانت پر رہا کردیا   ۔ جس کی وجہ سے ان کے حوصلے بڑھ گئے اور انھوں نے جان لیوا حملہ کیا۔اگر وقت رہتے شرپسند عناصر کو قرار واقعی سزا دے دی گئی ہوتی تو آج یہ نوبت نہیں آتی۔صدر مجلس نے کہا کہ اتر پردیش میں بی جے پی نے کوئی کام نہیں کیا ہے اور اس کی شکست صاف دکھائی دے رہی ہے اس لیے وہ اپنی کھسیاہٹ میں ایسی بزدلانہ حرکتوں پر اتر آئی ہے۔لیکن اللہ کے شیر کسی سے نہیں ڈرتے،ہم مظلوموں کی آواز ہیں ہمیں دبایا نہیں جاسکتا۔کلیم الحفیظ نے پورے واقعے کی اعلیٰ سظحی تحقیقات کے بعد مجرموں کو سخت سزادینے،سازش کرنے والوں پر NSA لگانے، اسدالدین اویسی کو زیڈ کیٹگری اور شوکت علی صدر یوپی مجلس کو وائی کیٹگری کی حفاظتی سہولیات دینے کامطالبہ کیا۔ انھوں نے کہا جنھوں نے اویسی صاحب کی کوٹھی پر تین مہینے پہلے حملہ کیا تھا انھیں بھی گرفتار کیا جائے۔ اس پورے واقعے کی پیچھے کونسی طاقتیں سرگرم ہیں ان کا پتا لگایا جائے۔اسی کے ساتھ نظم و قانون کی صورت حال کو بہتر کیا جائے اور ہر عام و خاص کی جان مال،عزت و آبرو کی حفاظت کو یقینی بنایا جائے۔ الیکشن کمیشن کی ذمہ داری بھی ہے کہ وہ اہم شخصیات کی حفاظت پر توجہ دے۔دریں اثناآج نماز جمعہ کے بعد مجلس کے کارکنان پولس کے ضلع دفاتر کے ذریعے  صدر جمہوریہ کے نام میمورنڈم ارسال کیا ۔

SHARE
ملت ٹائمز میں خوش آمدید ! اپنے علاقے کی خبریں ، گراؤنڈ رپورٹس اور سیاسی ، سماجی ، تعلیمی اور ادبی موضوعات پر اپنی تحریر آپ براہ راست ہمیں میل کرسکتے ہیں ۔ millattimesurdu@gmail.com