دہلی: 18 سالہ ذیشان کی پولیس حراست میں موت، اہل خانہ کا پولیس پر تشدد کا الزام

نئی دہلی: دہلی کے پریت وہار سے ایک دل دہلا دینے والا واقعہ سامنے آیا ہے۔ جہاں ذیشان، جو کہ سگریٹ کے پیکٹ چوری کرنے کے الزام میں نومبر سے تہاڑ جیل میں بند تھا، پولیس کی حراست میں موت ہوگئی ۔ پولیس نے موت کی وجہ بیماری بتائی لیکن اہل خانہ نے الزام لگایا کہ اسے مارا پیٹا گیا جس کی وجہ سے اس کی موت ہوگئی۔

 ذیشان کے جسم پر زخموں کے نشانات اور کئی ہڈیاں ٹوٹی ہوئی تھیں۔ اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ ذیشان کو پولیس حراست میں بے دردی سے مارا گیا ۔ جس کی وجہ سے ذیشان کی موت واقع ہوئی ہے۔ ذیشان کی عمر صرف 18 سال تھی، وہ دہلی کے پریت وہار کا رہنے والا تھا۔ متوفی مرمت کرنے کا کام کرتا تھا، اور کچی آبادی جھگیوں میں رہتا تھا۔

20 نومبر 2021 کو سگریٹ کا پیکٹ چوری کرنے کے الزام میں حراست میں لیا گیا تھا۔ تب سے ذیشان تہاڑ جیل میں بند تھا ۔ تاہم، ذیشان کے رشتے داروں کا کہنا ہے کہ انہیں ایف آئی آر کی کاپی یا تہاڑ جیل منتقل کئے جانے کے کاغذات فراہم نہیں کیے گئے۔

 پولیس کا کہنا ہے کہ ذیشان کی موت بیماری کی وجہ سے ہوئی ہے، مگر اہل خانہ نے ذیشان کی موت کا ذمہ دار ٹھہرایا ہے اور حراست میں قتل کا الزام لگایا ہے، ثبوت کے طور پر زخموں اور ٹوٹی ہڈیوں کا حوالہ دیا ہے۔

SHARE
ملت ٹائمز میں خوش آمدید ! اپنے علاقے کی خبریں ، گراؤنڈ رپورٹس اور سیاسی ، سماجی ، تعلیمی اور ادبی موضوعات پر اپنی تحریر آپ براہ راست ہمیں میل کرسکتے ہیں ۔ millattimesurdu@gmail.com