شیموگہ کرناٹک میں آج کی وارادات گراؤنڈ زیرو کا سچ

شیموگہ : (کاشف حسن) شیموگہ میں ایک دن پہلے مبینہ بجرنگ دل سے تعلق رکھنے والے کارکن کو آپسی جھگڑے کے بعد کچھ افراد نے مل کر قتل کردیا، شیموگہ شہر جو پہلے سے کرناٹک کے حساس علاقوں میں شمار ہوتا رہا ہے، شک کی سوئی شرپسندوں اور مشتعل ہجوم نے علاقے میں موجود مسلم محلوں کی طرف پھیر دی ، پھر کیا تھا شر پسندوں نے شیموگہ نالبندواڑی (جہاں مسلمانوں کے محدود مکانات ہیں )ان کے گھروں کو نشانہ بنایا پتھراؤ کیا ،کئی مقامات پر نعرے بازی بھی ہوتی رہی، کچھ گھروں میں توڑ پھوڑ کی گئی، گھروں کے سامنے رکھی سواری کو جلادیا . کچھ مقامات پر دونوں جانب سے پتھراؤ بھی ہوا،تقریبا 6 سے زائد مسلم گھروں کو نشانہ بنایا گیا یہ تمام گھر وہ ہیں جو شاہ راہ پر ہیں ،

پھر آج صبح پوسٹ مارٹم کے بعد مبینہ بجرنگ دل سے تعلق رکھنے والے ہرشا کی لاش مقتول کے خاندان کو سونپی گی تو ہزاروں کی تعداد میں مشتعل ہجوم مقتول کے گھر جمع ہوگے، اور مسلم اکثریتی علاقوں سے جلوس نکالنے کی کوشش کرنے لگے جس کو پولیس نے ناکام بنادیا،

شیموگہ میں دہشت کا ماحول شام تک جاری رہا لیکن اب حالات قابو میں ہیں. حساس علاقوں سے تقریبا 300 خواتین و بچے کو ایمولینس کے زریعہ نقل مکانی کرائی گئی، اور محفوظ مقام پر پہونچایا گیا ۔

شیوموگا سے تعلق رکھنے والے” آج کا انقلاب ” کے ایڈیٹر مدثر کے مطابق “مقتول ہرشاکی آخری رسومات کے بعد شیموگہ شہرکے مضافاتی علاقے ہرکیرے کے پاس تین نوجوانوں نے اپنے آپ کو پولیس کے حوالے کردیا ان نوجوانوں پر قتل کا الزام ہے، بعد میں دو اور نوجوان نے خود سپردگی کی ہے ۔جملہ پانچ نوجوان قتل کی واردات کے سلسلے میں اب پولیس کی تحویل میں ہیں ۔ جن لڑکوں نے خود سپردگی کی ہے،اُن کی شناخت ریحان،آصف عرف چکو،نہال ،کاشف ،اور افعان ہیں ۔ ان سے پولیس پوچھ تاچھ کررہی ہے ۔ کرناٹک کے وزیر داخلہ ارگا گنیانیدر نے کہا ہے اس سازش میں کسی بھی تنظیم کے ملوث ہونے کی خبر نھیں ہے، یہ نوجوانوں کے چھوٹے گروہ کی سازش ہے لگتی ہے “۔۔دوسری طرف کرناٹک میں موجود حزب اختلاف کی جماعتوں نے بے جے پی پر بھیڑ کو مشتعل ہونے کا الزام عائد کیا ہے ۔

SHARE
ملت ٹائمز میں خوش آمدید ! اپنے علاقے کی خبریں ، گراؤنڈ رپورٹس اور سیاسی ، سماجی ، تعلیمی اور ادبی موضوعات پر اپنی تحریر آپ براہ راست ہمیں میل کرسکتے ہیں ۔ millattimesurdu@gmail.com