نئی دہلی: دہلی فسادات کے دوسال گزر جانے کے باوجود دہلی کے وزیر اعلیٰ کو متأثرین سے ملنے کی فرصت نہیں ملی ہے۔فسادات کے زخم تازہ ہیں،اس لیے کہ حکومت کی جانب سے کوئی مرہم نہیں لگایا گیا ہے،بلکہ بے گناہوں کو جیل میں ٹھونس رکھا ہے،کونسلر طاہر حسین سمیت درجنوں لوگ اذیت سہہ رہے ہیں۔یاد رکھنا چاہیے کہ ظلم کی عمر لمبی نہیں ہوتی،اب حساب کا وقت آگیا ہے۔دہلی ایم سی ڈی الیکشن میں عوام خود انصاف کرے گی۔ ان خیالات کا اظہار آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین دہلی کے صدر کلیم الحفیظ نے پریس کو جاری ایک بیان میں کیا۔کلیم الحفیظ نے کہا کہ مجلس فساد میں مارے گئے ہر شخص کے اہل خانہ سے تعزیت کرتی ہے۔شہیدوں کی روحوں کے ایصال ثواب کے لیے مجلس نے فساد زدہ علاقے میں کئی مقامات پر قرآن خوانی کا اہتمام کیا ہے۔

لیکن افسوس اس بات کا ہے کہ دہلی کے وزیر اعلیٰ کو ابھی تک متأثرین سے ملنے کا وقت نہیں ملا ہے۔وہ یوپی،پنجاب اور اتراکھنڈ و گوا کی سیر کررہے ہیں۔لیکن ان کے قدم جمنا پار کی جانب نہیں بڑھتے۔اس لیے کہ وہ خود اس فساد میں شریک رہے ہیں۔وہ عین فساد کے دوران فساد روکنے کے بجائے گاندھی جی کی سمادھی پر جاکر چپ بیٹھ گئے تھے اور اپنے ساتھ سارے ایم ایل اے بھی بلالیے تھے تاکہ فسادیوں کو آزادی کے ساتھ آگ و خون کی ہولی کھیلنے کا موقع مل جائے۔تعجب ہوتا ہے ایسے موقعوں پر وہ کہہ دیتے ہیں کہ دہلی پولس ہمارے کنٹرول میں نہیں ہے جب کہ مولانا سعد کی گرفتاری کا وہ اسی پولس کو حکم دیتے ہیں۔دہلی حکومت آج بھی فسادیوں کی پشت پناہی کررہی ہے۔فسادی کھلے عام گھوم رہے ہیں اور بے گناہ جیل کاٹ رہے ہیں۔ یہ کیسا راج تنتر ہے۔صدر مجلس نے کہا کہ زمین والے یہ نہ سوچیں کہ آسمان والا انھیں دیکھ نہیں رہا ہے۔جس دن وہ حساب لینے پر آئے گا تو کوئی نہیں بچ پائے گا۔ہمیں امید ہے کہ اوپر والے کا ٹرائل ایم سی ڈی الیکشن میں دیکھنے کو ضرور ملے گا۔کلیم الحفیظ نے فساد زدہ علاقے کے لوگوں اور انصاف پسند عوام سے اپیل کی کہ وہ دوچہرے والوں سے ہوشیار رہیں اور ظلم کے خلاف مجلس کا ساتھ دے کر انصاف کی آواز مضبوط کریں۔قرآن خوانی کا یہ پروگرام کردم پوری،مصطفےٰ آباد،نہرو وہار،جنتا کالونی،شری رام کالونی میں ہوا جس میں شہید ہونے والوں کے لیے دعائے مغفرت اور ملک میں امن و سلامتی کے قیام کے لیے دعاء کی گئی، بعض مقامات پرکل قرآن خوانی کی جائے گی۔






